امریکاکے46ویں صدرجوبائیڈن آج حلف اٹھائیں گے

ہم صدی کے انتہائی سخت بحران سے گزر رہے ہیں، امریکی صدر

فائل فوٹو


واشنگٹن: امریکاکے46ویں صدرجوبائیڈن آج حلف اٹھائیں گے۔ بائیڈن تقریب حلف برداری میں شرکت کیلئے واشنگٹن پہنچ گئے ہیں۔

مقامی وقت کے مطابق تقریب کا آغاز صبح ساڑھے گیارہ بجے ہوگا اور حلف برادری دوپہر بارہ بجے ہوگی۔ حلف برداری کے بعد جو بائیڈن وائٹ ہاؤس منتقل ہو جائیں گےجہاں وہ بطور صدرچار سال گزاریں گے۔

جوبائیڈن کے حلف اٹھانے کے بعد کملا ہیرس نائب صدر بن جائیں گی لیکن وہ اپنا حلف جو بائیڈن سے پہلے لیں گی۔

امریکا میں روایت ہے کہ جانے والا صدرنو منتخب صدر کی حلف برداری تقریب میں موجود ہوتا ہے تاہم ڈونلڈ ٹرمپ اس تقریب میں شرکت نہیں کریں گے۔ ٹرمپ کے بجائے وائٹ ہاؤس کے چیف نئے صدر کا استقبال کریں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری میں شریک نہ ہوئے تو امریکی تاریخ میں ایک سو ساٹھ سال بعد ایسا ہوگا۔

چھ جنوری کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے کیپیٹل ہل پر حملے کے بعد امریکی حکومت نے غیر معمولی سکیورٹی نافذ کر دی ہے۔

 امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں کرفیو کا سماں ہے۔ نیشنل گارڈز کے پچیس ہزار سے زائد اہلکار تعینات ہیں۔ احتجاج کے پیش نظرکئی ریاستوں میں ایمرجنسی نافذ ہے اور امریکی پارلیمنٹ کو جنگلے لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔

واشنگٹن کے نیشنل مال سمیت کئی دنوں سے بڑے عوامی پارکس تک رسائی بند ہے۔ ورجینیا اور کولمبیا کے درمیان راستہ بھی بند کیا ہے۔ علاوہ ازیں درجنوں سب وے سٹیشنز بھی بند کر دیے گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق نیشنل گارڈز نے شہر کی اہم سڑکیں رکاوٹیں لگا کر بند کردی ہیں۔

تقریب حلف برداری سے قبل گارڈز کی خصوصی اسکرینگ بھی کی گئی ہے۔ نیشنل گارڈز کے 12 ارکان کو دائیں بازو کے انتہا پسند گروہوں سے تعلقات کی وجہ سے سیکیورٹی سے ہٹا دیا گیا ہے۔

 


متعلقہ خبریں