ترکی: اعلیٰ فوجی افسران سمیت 238 افراد کی گرفتاری کا حکم


استنبول: ترکی میں اعلیٰ فوجی افسران سمیت 238 افراد کی گرفتاری کا حکم دے دیا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اعلیٰ فوجی افسران سمیت دیگر افراد کی گرفتاریاں فتح اللہ گولن تحریک سے تعلق کے شبے میں کی گئی ہیں۔

مشتبہ افراد میں حاضر سروس کرنل، لیفٹننٹ کرنل، میجر سمیت دیگر فوجی افسران شامل ہیں جبکہ پراسیکیوٹر کے حکم پر 160 دیگر مشتبہ افراد کو بھی گرفتارکیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ترکی میں 2016 میں حکومت کے خلاف بغاوت کی ناکام کوشش کی گئی تھی۔

ترک حکومت 15 جولائی 2016 کو ہونے والی بغاوت کے بعد سے اب تک فتح اللہ گولن تحریک سے تعلق کے شبہے میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد فوجی اور سرکاری ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کر چکی ہے، جب کہ 77 ہزار افراد گرفتار ہیں اور مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان، ترکی اور آذربائیجان: سہ ملکی مذاکرات باقاعدگی سے کرانے پر متفق

ناکام بغاوت میں ملوث ملزمان کی نشان دہی اور ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا سلسلہ 4 سال بعد بھی جاری ہے جسے انسانی حقوق کے بین الاقوامی ادارے اور ترک حزبِ اختلاف حکومت کی انتقامی کارروائی قرار دیتے ہیں۔

ترک حکومت کا مؤقف ہے کہ فتح اللہ گولن اور ان کی تحریک سے متعلق افراد دہشت گرد اور ترکی کی قومی سلامتی کے لیے ایک خطرہ ہیں جن سے نمٹنے کے لیے ایسی ہی سخت کارروائی کی ضرورت ہے۔


ٹیگز :
متعلقہ خبریں