لاہور کے پل اب کن مقاصد کیلئے استعمال ہو رہے ہیں؟


لاہور کی مصروف شاہراہوں پر پیدل شہریوں کی کراسنگ اور ٹریفک روانی بہتر بنانے کے لیے 45 اوور ہیڈ بریجز بنے ہوئے ہیں۔

انہی میں سے ایک دہلی گیٹ کا اوورہیڈ برج ہے، 1980 میں تعمیر ہونے والا یہ پل لاہور کا پہلا اوورہیڈ برج ہے لیکن اس کی خستہ حالی کے سبب شہری اسے استعمال کرنے سے گریز ہی کرتے ہیں۔

مرد و خواتین ہوں یا بزرگ، جوان اور بچے شاذ و نادر ہی کوئی ان بریجز کا استعمال کرتا دکھائی دیتا ہے، اکثر شہری جان خطرے میں ڈال کر بھاگتے ہوئے سڑک پار کرتے ہیں اور وجہ بتاتے ہیں کہ ہمیں منزل پر پہنچنے کی جلدی ہے۔

ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے عابد علی اور کامران احمد نامی شہریوں نے بتایا کہ جلدی ہوتی ہے بس اس لیے اس کے اوپر سے نہیں جاتے۔

کچھ شہریوں کو ان پلوں پر موجود گندگی اور تعفن اپنا ناک ڈھانپنے پر مجبور کر دیتی ہے، انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت پلوں کی صفائی ستھرائی کی ذمہ داری بھی پوری کرے۔

ثاقب خان نامی شہری نے ہم  نیوز سے گفتگو میں کہا کہ جا کر دیکھیں کہ پلوں پر کتنی بدبو اور گند ہے اس لیے ہم اس کا استعمال نہیں کرتے۔

ایسی شاہراہیں جن کے درمیان انتظامیہ نے اونچے جنگلے بنا رکھے ہیں، وہاں مجبوراً شہریوں کو یہ بریج استعمال کرنا پڑتے ہیں۔

شہریوں نے کہا کہ سڑکیں مصروف ہیں، نیچے رستہ ہی نہیں ہے جنگلے لگے ہوئے ہیں اسلئے اوپر سے جاتے ہیں۔

عدالتی حکم پر ڈیڑھ سال سے ان کو کمرشل استعمال میں تو نہیں لایا گیا البتہ ان پر ایڈورٹائزمنٹ کے ریٹ ضرور لکھے ہیں۔

ڈی جی پی ایچ اے یاسر گیلانی نے ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کچھ سیاسی یا مذہبی جماعتوں کی جانب سے یہاں اشتہار لگائے جاتے ہیں، نہیں محکمے کی تشکیل کردہ ٹیمیں اتار دیتی ہیں۔

بیشتر بریجز کو شہریوں نے چھوٹی چھوٹی دکانیں اور سٹالز سجا کر کاروبار کا ذریعہ بنا رکھا ہے

شفیق خان اور مشتاق احمد نے ہم نیوز کو بتایا کہ دو سال سے اسٹال لگایا ہوا ہے، دکان نہیں ہے،، جو لوگ یہاں سے گزرتے ہیں مجھ سے خریداری کر لیتے ہیں۔

ایسے افراد جن کے پاس چھت نہیں ہے وہ اوور ہیڈ بریجز کو رات میں سونے کیلئے استعمال کرتے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ پناہ گاہوں میں اچھا سلوک نہیں کرتے، اگر وہ رکھ بھی لیں تو ایک آدھ رات کے بعد کہتے ہیں کہ جاؤ۔

لاہور پولیس کے ترجمان کے مطابق چھ سال پہلے جیل روڈ بریج پر لڑکے نے ایک لڑکی کو گولی ماری اس کے علاوہ اوور ہیڈ بریجز پر جرائم کا ڈیٹا موجود نہیں۔

بڑھتی آبادی، شہر کے پھیلاؤ اور ٹریفک مسائل کے پیش نظر لاہور کی تمام مرکزی شاہراہوں پر اوور ہیڈ بریجز وقت کی اہم ضرورت ہیں۔


متعلقہ خبریں