عدالت کا خواجہ سرا کی درخواست پر لیکچررز کے ٹیسٹ ملتوی کرنے کا حکم

ججز کی تعیناتی، تبادلوں میں حکومتی مداخلت کیخلاف درخواست قابل سماعت قرار

فائل فوٹو


لاہور : عدالت نے خواجہ سرا کی درخواست پر پنجاب بھر میں لیکچرارز کے ٹیسٹ کو ملتوی کرنے کا حکم جاری کر دیا۔

لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس فیصل زمان خان نے پنجاب پبلک سروس کمیشن میں خواجہ سراؤں کے لیے کوٹہ مختص نہ ہونے کیخلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔

اردو لیکچرار کے لیے خواجہ فیاض اللہ خواجہ سرا نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا جس پر عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے ایڈوکیٹ جنرل پنجاب سے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا۔

در خواستگزار نے مؤقف اپنایا کہ اُردو لیکچرر کی پوسٹ کے لئے درخواست جمع کروائی تاہم میری بطور خواجہ سرا درخواست کو مسترد کر دیا گیا۔

پنجاب پبلک سروس کمیشن اور ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں خواجہ سراؤں کو لیکچرر کے حوالے کوئی گنجائش نہیں دی گئی،ان کی یہ پالیسی امتیازی سلوک ہے۔

سائٹ انجئینر خواجہ سرا کے تعلیمی اخراجات بیت المال اٹھائے گا

وکیل درخواستگزار نے کہا کہ یہ پالیسی خواجہ سراؤں کے بنیادی حقوق کو صلب کررہی ہے، خواجہ سراء کی درخواست منظورنا کرنا خواجہ سراء پروٹکیشن ایکٹ کی شک 4 اور 9 کی خلاف ورزی ہے۔

در خواستگزار نےعدالت سے استدعا کی کہ بطور پاکستانی شہری ہمیں بھی مقابلہ کے امتحان کا اہل قرار دیا جائے اور عدالت پنجاب پبلک سروس کمیشن کی پالیسی کو کالعدم قرار دے۔

دوسری جانب پی پی ایس سی کی جانب سے عدالت میں موقف اپنایا گیا کہ لیکچرر کے لئے صرف مرد اور خواتین درخواست جمع کروا سکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں