بھارت کی پاکستان مخالف پراپیگنڈہ مہم کی حقیقت ایک بار پھر آشکار


بھارت کی پاکستان مخالف پراپیگنڈہ مہم کی حقیقت ایک بار پھر آشکار ہو گئی ہے۔ 

عالمی میڈیا، یوکے پارلیمنٹ، اقوام متحدہ اور فن سین کی رپورٹ میں بھارت کا اصل چہرہ عیاں ہو گیا ہے۔ اکانومسٹ، فارن پالیسی میگزین اور فن سین رپورٹ بھی بھارت کا چہرہ دنیا کے سامنے لے آیا ہے۔

ای یو ڈس انفولیب نے بھی پاکستان مخالف پروپیگنڈہ کو بے نقاب کیا، ساوَتھ ایشین ڈیموکریٹک فورم پاکستان مخالف پروپیگنڈہ میں پیش پیش تھا۔

ڈس انفولیب کی رپورٹ آتے ہی تمام کردار بھاگ نکلے اور بورڈ ممبر مستعفی ہو گئے۔  ڈس انفولیب کے اہم ممبر کرسٹائن فیئر ایس اے ڈی ایف بورڈ ممبرشپ سےمستعفی ہو گئے ہیں۔

ایس اے ڈی ایف کا قیام 2011 میں عمل میں آیا تھا، ایس اے ڈی ایف برسلز میں واقع سری واستو کا تھنک ٹینک ہے،
یہ فورم عرصہ دراز سے پاکستان کے خلاف تنقیدی پروگرام کے لیے لابنگ کرتا آرہا ہے۔

چند روز قبل بھارت کا مکروہ چہرہ پھر بے نقاب ہو گیا تھا اور پلوامہ اور بالاکوٹ حملے کا سچ سامنے آ گیا۔

اس حوالے سے متنازع اینکر ’ارنب گوسوامی‘ اور بھارتی براڈکاسٹ آڈینس ریسرچ کونسل کے سربراہ کی واٹس ایپ چیٹ نے بھانڈہ پھوڑ دیا۔

واٹس ایپ چیٹ کےمطابق پلوامہ میں بھارت نے اپنے فوجی خود مروائے اور الزام پاکستان پر لگا دیا۔  بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے 40 بھارتی فوجیوں کی لاشوں کو سیاست کیلئے استعمال کیا۔

ارنب گوسوامی کو 4 نومبر 2020 کو ایک خاتون اور اس کے بیٹے کی خودکشی کے پس منظر میں گرفتار کیا گیا۔ گوسوامی نے گرفتاری کے دوران ایک خاتون افسر پر حملہ بھی کیا۔

واٹس ایپ چیٹ کےمطابق بھارت میں قومی سلامتی کے ادارے اور فیصلہ سازی میں انتہائی غیرسنجیدگی بےنقاب ہو گئی۔ گوسوامی کو بھارت میں اعلیٰ ترین سطح پر ہونیوالے فیصلوں کا علم تھا۔

ارنب گوسوامی نہ صرف بالاکوٹ پر حملے بلکہ آرٹیکل 370 کے خاتمے سے بھی آگاہ تھا۔


متعلقہ خبریں