پٹرولنگ پولیس کی فائرنگ سے شہری ہلاک، 4 اہلکار گرفتار



فیصل آباد: پٹرولنگ پولیس کی فائرنگ سے شہری کی ہلاکت کے واقعہ کا مقدمہ درج کرکے4 نامز اہلکاروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

پولیس کی جانب سے کی گئی فائرنگ میں3 دیگر کارسوار زخمی بھی ہوئے۔

اطلاعات کے مطابق پٹرولنگ پولیس کی چوکی روشن والا ڈجکوٹ کے سامنے پٹرولنگ پولیس نے کار کو روکا لیکن گاڑی نہ رکی۔ نوجوان کے ساتھیوں کے مطابق انہیں پولیس کا اشارہ دیکھائی نہیں دیا۔

پولیس ملازمین نے پیچھا کیا اور ڈجکوٹ کے علاقہ 258 پھرالہ میں نوجوان کو اندھا دھند فائرنگ کرکے قتل کردیا اور واقع کو جھوٹا پولیس مقابلہ بتایا۔

لواحیقین کے احتجاج کرنے پر آئی جی پنجاب نے واقع کا نوٹس لیا تو سی پی او فیصل آباد اور ایس ایس پی پٹرولنگ پولیس نے انکوری کی۔ پولیس کی انکوائری میں ملازمین کی غلطی ثابت ہوئی جس پر مقدمہ درج کرلیا گیا۔

حکام کا کہنا ہے کہ پولیس نے پہلے کار کو روکا اس دوران گاڑی شہری اور اہلکاروں میں تلخ کلامی ہوگئی۔ گاڑی بھگانے پر پٹرولنگ اہلکاروں نے تعاقب کیا اور فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔

مقدمہ میں نامزد چاروں پٹرولنگ اہلکاروں کو پولیس پہلے ہی گرفتار کر چکی ہے۔ ابتدائی رپورٹ میں پٹرولنگ پولیس کے اہلکاروں کو قصوروار قرار دے دیا گیا ہے۔

سی پی او نے آئی جی کو ابتدائی انکوائری رپورٹ بھیج دی ہے جس میں بتایا گیا کہ اہل کاروں نے کار روکنے کی کوشش کی۔

کار نہ رکنے پر اہل کاروں نے تعاقب کرتے ہوئے فائرنگ کی۔ پھرالہ گاوں میں کار سوار گاڑی چھوڑکر پیدل بھاگے۔

رپورٹ کے مطابق فائرنگ سے وقاص نامی شخص شدید زخمی ہوا جس کو اسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ جانبر نہیں ہوسکا۔

ابتدائی تحقیقات میں پٹرولنگ پولیس کی غفلت پائی گئی ہے۔ اہلکاروں نے اختیارات سے تجاوز کیا اور قواعد نظر انداز کیے۔ پٹرولنگ پولیس کے متعلقہ اہل کاروں کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا ہے۔


متعلقہ خبریں