خواجہ آصف کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا

فوٹو: فائل


لاہور: احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں پاکستان مسلم لیگ نواز کے سینئر رہنما خواجہ آصف کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا.

احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے خواجہ آصف کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس پر سماعت کی۔ احتساب عدالتنیب کی جانب سے خواجہ آصف کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی۔

دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی اور موقف اختیار کیا کہ خواجہ آصف کے اکاونٹس میں رقوم جمع کرانیوالوں نے بتایا ہے کہ کیش خواجہ آصف نے دیا۔

نیب پراسکیوٹر کے مطابق متحدہ عرب امارات میں ملازمت کے دوران جو تنخواہ ن لیگی رہنما نے وصول کی اور وہ کن ذراٸع سے آٸی، اس بارے تفتیش باقی ہے۔

عدالت نے قرار دیا کہ اگر ملزم نہیں بتاتا تو کیا اسے اپنے پاس ہی رکھنا ہے، تفتیش کرنا نیب کا کام ہے، ملزم نہ بتائے تو یہ بات اس کے اپنے خلاف جاتی ہے، نیب اتنا بڑا ادارہ ہے، یو اے ای جا کر خود تحقیقات کر لے۔

مزید پڑھیں: نیب: لیگی رہنما خواجہ اصف کے 48 بنک اکاؤنٹس کا سراغ لگا لیا

دوران سماعت عدالت میں خواجہ آصف نے بیان دیا کہ 2 کروڑ 80 لاکھ ان کے اکاونٹ میں جمع ہوٸے اور سے وہ تسلیم کر چکے ہیں۔

خواجہ آصف کے وکیل نے دلائل میں کہا کہ تحریری طور پر تمام جواب اور دستاویزات جمع کروا چکے ہیں، عدالت خواجہ آصف کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجے

فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے نیب کی مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے خواجہ آصف کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا اور 4 فروری کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم  دے دیا


متعلقہ خبریں