افریقہ: جنیاتی تبدیلی سے زیبرا کا رنگ تبدیل، ناپید ہونے کا خدشہ


جسم پر سیاہ اور سفید رنگ کی پٹیاں زیبرا کی خاص پہچان ہیں لیکن کئی سالوں سے سائنس دانوں نے مشاہدہ کیا ہے کہ کچھ جانوروں کے جسم پر دھبے اور کچھ کی کھال بالکل سنہری ہو گئی ہے۔

جانوروں میں اس قسم کی تبدیلیاں عموما جینیاتی تغیرات کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ قدرتی طور پر جانوروں میں جنیاتی تبدیلیاں شاذو نادر ہی دیکھنے میں آتی ہیں۔

ان تبدیلیوں نے سائنسدانوں کو سوچنے پر مجبور کردیا ہے کہ زیبرا  کا رنگ آخر کیوں تبدیل ہو رہا۔

امریکا کی یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والی ایک ٹیم نے افریقہ کے9قومی پارکوں سے140 زیبرا کے ڈی این اے ٹیسٹ کروائے۔ ان زیبروں میں 7 ایسے بھی تھے جن کی کھال پر عجیب و غریب دھبے تھے۔

تحقیق کے مطابق جن زیبروں کو محدود جگہ پر رکھا گیا تھا ان کے جسم پر پٹیوں کا رنگ تبدیل ہوا جس کی وجہ یہ سامنے آئی کہ  ایک ہی نر اور مادہ کے بچوں کے آپس میں جنسی ملاپ سے نسل آگے بڑھانے سے رنگت تبدیل ہوئی۔

زیبروں کو غیر فطری ماحول میں رکھنے کی وجہ سے جینیاتی تنوع کی کمی ہوئی جو جینیاتی نقائص، بیماری اور بانجھ پن کا باعث بن سکتی ہے اور بانجھ پن کے باعث زیبرا کی نسل معدوم ہونے کا خدشہ ہے۔

افریقہ میں 5 لاکھ زیبرا غیر فطری ماحول میں رہ رہے ہیں جس کی وجہ ترقیاتی منصوبوں کے باعث باڑ لگا کر ان کے رہنے کی جگہ محدود کرنا ہے۔

اس کے سبب جانور چھوٹے چھوٹے علاقوں میں رہنے پر مجبور ہیں اور نقل مکانی نہیں کر سکتے، جو جینیاتی تنوع کے لئے اہم ہے۔


متعلقہ خبریں