لندن: برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ امریکہ کے نو منتخب صدر جوبائیڈن سے بات کر کے اچھا لگا ہے۔
برطانوی ’ٹرمپ‘مشکل میں: وزیراعظم بورس جانسن پر خاتون صحافی سے چھیڑخانی کا الزام
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن یورپ کے پہلے رہنما ہیں جنہیں امریکی صدر جوبائیڈن نے فون کیا ہے۔
امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق نو منتخب صدر جوبائیڈن نے حلف اٹھانے کے بعد سب سے پہلے کینیڈا کے وزیراعظم کو فون کیا تھا اور ان سے بات چیت کی تھی۔ صدر جوبائیڈن نے اس کے بعد میکسیکو کے صدر سے بھی فون پر بات کی ہے۔
عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق صدر جوبائیڈن اور برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کے درمیان ہونے والی ٹیلی فونک بات چیت میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے تعاون پر بات چیت کی گئی ہے۔ بات چیت میں کورونا وائرس سے نمٹنے کی حکمت عملی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ٹرمپ کی لندن کے میئر صادق خان کے خلاف زہر افشانی
برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق نو منتخب صدر جوبائیڈن نے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کو فون کیا تھا۔
Great to speak to President @JoeBiden this evening. I look forward to deepening the longstanding alliance between our two countries as we drive a green and sustainable recovery from COVID-19. pic.twitter.com/Y4P3G74PPz
— Boris Johnson (@BorisJohnson) January 23, 2021
برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن نے امریکی صدر سے فون پر بات چیت کرنے کے بعد ایک تصویر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر شیئر کی ہے جس میں انہوں نے لکھا ہے کہ آج شام صدر جوبائیڈن سے بات کرکے اچھا لگا۔
لاک ڈاؤن میں نرمی کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں، بورس جانسن
دلچسپ امر ہے کہ نو منتخب امریکی صدر جوبائیڈن نے گزشتہ سال وزیراعظم بورس جانسن کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا جسمانی و جذباتی چربہ قرار دیا تھا۔ انہوں نے برطانوی وزیراعظم کی پالیسیوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔