جرمنی: کورونا کا علاج اینٹی باڈیز سے کرنے کا حتمی فیصلہ

کورونا ریپڈ رسپانس ٹیم نے بائیکاٹ کا اعلان کردیا

برلن: جرمنی میں عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس کا علاج اینٹی باڈیز سے کرنے کا حتمی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ جرمنی اس لحاظ سے پہلا یورپی ملک ہو گا جو اینٹی باڈیز سے علاج کرے گا۔

نیوزی لینڈ : دو ماہ میں کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آ گیا

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جرمنی کے وزیر صحت جینز سپاہن کا کہنا ہے کہ حکومت نے چارہزار 86 ملین ڈالرز کے عوض دو لاکھ خوراکیں بھی خرید لی ہیں۔

خبر رساں ایجنسی نے جرمنی کی وزارت صحت کے حوالے سے بتایا ہے کہ تمام مریضوں کو یہ خوراکیں مفت فراہم کی جائیں گی۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جب گزشتہ سال کورونا وائرس کا نشانہ بنے تھے تو میڈیا رپورٹس کے مطابق ان کا علاج اینٹی باڈیز کاک ٹیل سے ہی کیا گیا تھا۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق جرمنی نے ایک امریکی دوا ساز کمپنی ریجنی رون اور ایلی للی سے اینٹی باڈی کاک ٹیل حاصل کی ہے۔

برطانیہ میں کورونا بحران سے نمٹنے کیلئے مساجد کا بھرپور استعمال

امریکی دوا ساز کمپنی ریجنی رون کمپنی لیبارٹری میں تیار کردہ دو قسم کی اینٹی باڈیز کو ملا کر کاک ٹیل تیار کرتی ہے۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق ان اینٹی باڈیز میں انفیکشن سے لڑنے والے پروٹین موجود ہوتے ہیں جو کورونا وائرس کو انسانی خلیوں میں داخل ہونے سے روکتے ہیں۔

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جرمنی کے وزیر صحت کا کہنا ہے کہ آئندہ ہفتے دو مختلف اقسام کی اینٹی باڈیز یونیورسٹی کے اسپتالوں میں مہیا کردی جائیں گی۔

کورونا وائرس: دنیا بھر میں 9 کروڑ 93 لاکھ 22 ہزار سے زائد افراد متاثر

جرمنی کے وزیر صحت کا کہنا ہے کہ کورونا کی ابتدائی اسٹیج میں اینٹی باڈیز کے ذریعے علاج بیماری کو مزید بگڑنے سے روک سکتا ہے۔


متعلقہ خبریں