بھارت میں اقلیتیں غیرمحفوظ ہیں، شاہ محمود

فائل فوٹو


اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کشمیر میں یوم سیاہ کے موقع پر کہا ہے کہ دنیا بھر میں کشمیری سراپا احتجاج ہیں، آئین کےتحت کشمیریوں کو دیا گیا تشخص چھین لیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں آج اقلیتیں خود کو غیر محفوظ محسوس کررہی ہیں،بھارت اسی رویے کے باعث تیزی سے اپنے پڑوسی ممالک سے دور ہو رہا ہے۔

آج یوم جمہوریہ کے موقع پر بھارت میں پریڈ میں ٹینک نہیں ٹریکٹر نظر آرہے ہیں۔ آج دہلی کی طرف بھارتی کسان مارچ کررہےہیں۔

پاکستان کے وزیرخارجہ نے کہا کہ بھارت سرکار کی منفی پالیسیوں کے باعث  وہاں کی معیشت بگڑ چکی ہے۔ آج بھارت میں مسلمان، بنگالی، دلت کوئی محفوظ نہیں۔

یہ بھی پڑھیں:بھارت میں تین افراد کی مثلث سے امن کو خطرہ

بھارت میں جمہوریت کی بجائے کالےقوانین کا نفاذ ہو رہا ہے، بھارت میں ہندوتوا سوچ ابھرتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ بھارت کے رویے سے اس کےسارے پڑوسی نالاں ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نیپال، چین، بنگلہ دیش سب کےساتھ بھارت کا رویہ بدلا ہوا ہے۔ بھارت رویے کے باعث اپنے پڑوسی ممالک سے دور ہو رہا ہے۔

آج بھارت کی اندھیر نگری میں ہندوتوا کا چوپٹ راج ہے اور اقلیتوں کی بدحالی قائد اعظم  محمد علی جناح کی بصیرت کو صحیح ثابت کرتی نظر آتی ہے۔

بھارت کا یوم جمہوریہ 26 جنوری 1950 کو منظور ہونے والے آئین کی یادگار کے طورپر منایا جاتا ہے۔ مگر گزشتہ کئی برسوں سے مودی سرکار نے ریاست کے آئین کے ساتھ جو کھلواڑ کیا ہے، اس کے بعد بھارتی شہریوں کی اکثریت سخت تشویش و مایوسی میں مبتلا ہوگئی ہے۔

بھارت کا آئین ایک سیکولر ریاست کی بات کرتا ہے مگر آج مودی کے ہندو راشٹرا میں مذہبی اقلیتوں کے لیے زمین تنگ ہو چکی ہے اور وہ دوسرے درجے کے شہری بن کر رہ گئے ہیں۔

مودی کی ایک پارٹی کی حکمرانی کے باعث ہندوستان میں جمہوریت دَم توڑ رہی ہے۔ ہندو اکثریت کی اجارہ داری کے ریلے میں بھارت کا نام نہاد سیکولرازم خس و خاشاک کی طرح بہہ گیا ہے اور بھارت کا آئین بے وقعت ہو کر رہ گیا ہے۔

ایسے میں ریپبلک ڈے کی تقریبات خود فریبی اور دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔


متعلقہ خبریں