دہلی کا لال قلعہ فتح، کسانوں نےاپنا پرچم لہر ادیا


دہلی: کسانوں نے دہلی کا لال قلعہ فتح کر کے اپنا پرچم لہرا دیا ہے۔ بھارتی یوم جمہور پر دارالحکومت نئی دہلی میدان جنگ بنا ہوا ہے۔
اپنے حقوق کی خاطر کسان تمام رکاوٹیں ہٹاکرشہرمیں داخل ہوگئے ہیں۔ پولیس اورمظاہرین میں جھڑپیں جاری ہیں۔ٹریکٹروں اور گھوڑوں پرسوار کسانوں کو مودی سرکار روک نہیں پائی۔

کسانوں کو روکنے کے لیے پولیس کی جانب سے آنسو گیس کے شیل فائر کیے گئے۔ شدید زخمی اور خون میں ڈوبے مظاہرین نے مودی سرکار کے آگے جھکنے سے انکار کر دیا۔

جنگ کا میدان بنے دہلی میں مظاہرین کے جوش کے سامنے پولیس شکست کھاتی نظر آئی۔ کچھ نوجوان مظاہرین گھوڑوں پر سوار اعلان جنگ کرتے نظر آئے اور کچھ کسانوں نے پولیس کی کرین پر قبضہ کرلیا۔

بھارت کے یوم جمہوریہ کی تقاریب اور سالانہ فوجی پریڈ کے بعد وزیراعظم نریندر مودی کے سامنے کسانوں نے ٹریکٹرز ریلی نکالنے کی منصوبہ بندی کررکھی ہے۔

کسانوں نے رکاوٹیں توڑ کر آگے بڑھنے کی کوشش کی جس پر بھارتی فورسز نے  کسانوں پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی یوم جمہوریہ پر فوجی پریڈ اور ٹریکٹروں کی ریلی

کسان رکاوٹیں توڑ کرٹریکٹرز کے ساتھ دہلی میں داخل ہو گئے۔ پولیس سے جھڑپوں میں کئی افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

ہریانہ، راجستھان، پنجاب اور یوپی سمیت کئی ریاستوں سے قافلوں کی دارالحکومت آمد جاری ہے۔

بھارت میں کسانوں کی جانب سے زرعی قوانین کے خلاف نومبر سے نئی دہلی کے مختلف مقامات پر کسانوں پر ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔

نئی دہلی میں ہونے والے کسانوں کے مظاہرے سے اظہار یکجہتی کے لیے ممبئی میں بھی ہزاروں کی تعداد میں کسان جمع ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:بھارت میں تین افراد کی تکون سے امن کو خطرہ

احتجاجی کسانوں کا مؤقف ہے کہ وہ اپنے حق کے لیے پر امن ریلی نکالنا چاہتے ہیں لیکن حکومت ان کی اس بات پر یقین کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔

حکومتی مؤقف ہے کہ اس ریلی کے لیے کسی دوسرے دن کا بھی انتخاب کیا جا سکتا تھا کیونکہ 26 جنوری کو کسانوں کی ریلی ملک و قوم کے لیے شرمندگی کا باعث ہو گی۔

برسراقتدار انتہا پسند جونی ہندوؤں کی حکومت کے کسانوں سے مذاکرات کے کئی ادوار ہو چکے ہیں لیکن تاحال نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوئے ہیں۔


متعلقہ خبریں