بھارت: مسلمان کو اس لطیفے کے الزام میں سزا جو سنایا ہی نہیں 

بھارت: مسلمان کو اس لطیفے کے الزام میں سزا جو سنایا ہی نہیں 

فوٹو: فائل


نئی دہلی: بھارتی ریاست جوناگڑھ سے تعلق رکھنے والے مسلم مزاح نگار منور فاروقی کو اس جرم کی پاداش میں گرفتار کیا گیا جو اس نے کیا ہی نہیں۔

مسلم کامیڈین منور فاروقی کو بھارتی دیوتا کی مبینہ توہین کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق منور فاروقی نامی اس نوجوان پر ہندو دیوتا سمیت بھارت کے وزیر داخلہ اور حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے صدر امیت شاہ کی تضحیک کا بھی الزام تھا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے بی بی سی کے مطابق یکم جنوری کو منور فاروقی 14 شہروں کے ٹور کی شروعات کرنے کے لیے بھارتی شہر اندور کے ایک کیفے میں موجود تھے جہاں ان کے مداح انہیں سننے کے لیے ہال میں بیٹھے تھے۔

اچانک ایک مقامی ہندو گروہ آیا جس کا لیڈر بی جے پی کے ایل ایم اے کا بیٹا تھا، اس نے پروگرام رکوا دیا اور الزام لگایا کہ منور صدیقی ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو مجروح کر رہے ہیں۔

ناظرین کی جانب سے بنائی گئی ایک ویڈیو کے مطابق منور گروہ  سے درخواست کر رہے تھے کہ ’میں مسلمانوں کے متعلق بھی مزاح نگاری کرتا ہوں، اگر میری کسی بات سے کسی کے جذبات مجروح ہوئے ہیں تو میں اسے نہیں دہراؤں گا مگر شو کو جاری رہنے دیا جائے‘۔

بی جے پی کے ایل ایم اے کا بیٹا وہاں سے روانہ ہوا اور کچھ دیر بعد پولیس نے منور فاروقی اور ان کے دیگر ساتھیوں کو گرفتار کر لیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بی جے پی ایک ایم ایل اے کے بیٹے کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر منور فاروقی اور ان کے علاوہ ایڈون اینتھونی، پراکھار ویاس، پریم ویاس اور نلین یادیو کو بھی گرفتار کیا گیا۔

یم ایل اے مالیانی لکشمن سنگھ گور کے بیٹے اکلاویا سنگھ گور نے اپنی درخواست میں کہا کہ ان نوجوانوں نے اپنے ایک شو کے دوران ہندو دیوتاؤں اور امیت شاہ کی تضحیک کی ہے۔

درخواست گزار نے کہا کہ اس نے خود اس شو کی ویڈیو بنائی ہے، جبکہ وہ ویڈیو پولیس کے حوالے بھی کردی۔

عینی شاہدین کا بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ منور فاروقی  نے کسی مذہب سے متعلق کوئی بات نہیں کی، بلکہ جب انہیں گرفتار کیا گیا تب شو کا آغاز ہی نہیں ہوا تھا۔

بعد ازاں بھارتی پولیس نے بھی تسلیم کیا کہ انہیں منور فاروقی کے خلاف توہینِ مذہب کے کوئی شواہد نہیں ملے۔

بھارت کی دو عدالتیں تادمِ تحریر منور کو ضمانت دینے سے انکار کر چکی ہیں جبکہ مدھیہ پردیش کے ہائی کورٹ میں ان کی ایک اور درخواست زیر سماعت ہے۔

پولیس نے 27 روز گزرنے کے باوجود منور فاروقی  کو رہا نہیں کیا کیونکہ ان کے مطابق کامیڈین کی رہائی سے امن و عامہ کی صورت حال میں خلل پڑ سکتا ہے، یہ خلل کیسے پڑے گا اس بارے میں کچھ نہیں بتایا جا رہا۔

منور فاروقی کے وکیل کا کہنا ہے کہ منور اس جرم کی پاداش میں جیل کی سزا بھگت رہے ہیں جو انہوں نے کیا ہی نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں