ہوٹلوں میں کھانا کھانے پر عائد پابندی اٹھا لی گئی

پاکستان: ہوٹلوں کے باہر کھانا کھانے کی پابندی اٹھا لی گئی

اسلام آباد: ملک میں کورونا وائرس کے باعث شب دس بجے تک ہوٹلوں کے باہر بیٹھ کر کھانا کھانے پرعائد پابندی اٹھالی گئی ہے۔ ہوٹلوں کو رات دس بجے تک بند کرنے پر لگائی جانے والی پابندی بھی ہٹا دی گئی ہے۔ پابندی نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر ( این سی او سی) نے اٹھائی ہے۔

کورونا ایس او پیز کی مسلسل خلاف ورزی، این سی او سی کا سخت اقدامات کا عندیہ

ہم نیوز کے مطابق یہ پابندی این سی او سی کی جانب سے اس ضمن میں باقاعدہ نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

جاری کردہ نوٹی فیکیشن کے مطابق ہوٹلوں میں بیٹھ کر کھانا کھانے کی پابندی (جو اس سے پہلے رات دس بجے تک تھی) کو اٹھا لیا گیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس کے حوالے سے جاری کردہ ایس او پیز پر عمل درآمد میں 28 فروری تک توسیع بھی کردی گئی ہے۔

این سی او سی کے اجلاس میں ہر شخص کے ماسک پہننے کی سخت پابندی کو اسی طریقے سے برقرار رکھا گیا ہے۔

کورونا ایس او پیز کی مسلسل خلاف ورزی، این سی او سی کا سخت اقدامات کا عندیہ

پاکستان میں یہ پابندی تین نومبر 2020 سے نافذالعمل ہے۔ اسی طرح سے تمام سرکاری اور غیر سرکاری اداروں میں آدھے اسٹاف کے گھر سے کام کرنے کے فیصلے کو بھی اس اجلاس میں بحال رکھا گیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق جن علاقوں میں کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لاک ڈاون لگائے گئے ہیں وہ بھی اسی طرح برقرار رہیں گے جب کہ ہر طرح کی کمرشل مارکیٹوں کے رات دس بجے تک بند کرنے کے احکامات پر اسی طرح عمل درآمد ہو گا۔

ہم نیوز کے مطابق کیے جانے والے فیصلے کے تحت اسی شق میں صرف ریستورانوں کے باہر بیٹھ کر دس بجے تک کھانا کھانے کی پابندی ختم کی گئی ہے۔

این سی او سی نے اپنے فیصلے میں تفریحی پارکس کو شام چھ بجے بند کرنے کی پابندی کو بھی برقرار رکھا ہے۔

ہال میں شادی پر پابندی، این سی او سی سے جواب طلب

ہم نیوز کے مطابق شادی ہالز کے اندر تقاریب کرنے، بڑے پیمانے پر اجتماع کرنے اور ریستورانوں کے اندر بیٹھ کر کھانا کھانے کی اجازت بھی نہیں ہو گی۔


متعلقہ خبریں