کورونا سے ہر 3میں سے ایک بالغ فرد کو ذہنی مسائل کا سامنا

کورونا سے ہر 3میں سے ایک بالغ فرد کو ذہنی مسائل کا سامنا

فوٹو: فائل


کورونا وائرس کے باعث ہر تین میں سے ایک بالغ فرد کو ذہنی مسائل کا سامنا ہے۔ 

کوویڈ 19 کو دنیا میں آئے ایک سال سے زیادہ عرصہ بیت چکا ہے۔ اس عالمی وبا سے بچاؤ کے لیے تمام ممالک نے سماجی دوری، قرنطینہ اور لاک ڈاؤن سمیت کئی اقدامت اٹھائے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: دنیا میں اموات کی تعداد22 لاکھ سے بڑھ گئی

اس وبا نے جہاں ہر کسی کے لائف اسٹائل کو بدل دیا وہیں اس سے بچاؤ کے لیے اٹھائے گئے اقدامات نے ذہنی صحت کو بھی بہت متاثر کیا ہے۔

سنگاپور میں ہونے والی تحقیق کے مطابق لاک ڈاؤن، قرنطینہ اور سماجی دوری لوگوں میں ذہنی بے چینی، ڈپریشن اور بے خوابی جیسے مسائل کا باعث بنے ہیں۔

تحقیق کے دوران 68 تحقیقی رپورٹس کا تفصیلی تجزیہ کیا گیا، جن میں 19 ممالک کے 2 لاکھ 88 ہزار سے زیادہ افراد شامل تھے۔

محققین نے دریافت کیا کہ دیہی آبادی سے تعلق رکھنے والے افراد، خواتین، نوجوان اور غریب طبقہ اور کورونا وائرس کے خطرے کا شکار افراد، کووڈ کے زیادہ خطرے سے دوچار افراد اس بیماری سے جڑے ڈپریشن یا ذہنی بے چینی سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کے خلاف موثر ترین اقدامات میں نیوزی لینڈ سرفہرست

سنگاپور میں ہونے والی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ خواتین میں نفسیاتی مسائل کا امکان مردوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ خواتین کے لیے طبی سہولیات کی فراہمی کو زیادہ ترجیح نہ دینا ممکنہ طور پر ان میں منفی ذہنی اثرات کا باعث بنتا ہے۔


متعلقہ خبریں