براڈ شیٹ کو ادائیگی: ایف بی آر کا نیب کو 69 کروڑ روپے کا نوٹس

فائل فوٹو


اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے قومی خزانے کو 69 کروڑ روپے کا نقصان پہنچانے کے الزام پر قومی احتساب بیورو (نیب) کو نوٹس جاری کردیا ہے۔

مزید پڑھیں: ایف بی آر: سرینا عیسیٰ کو ساڑھے تین کروڑ روپے ٹیکس جمع کرانیکا حکم

ہم نیوز نے مؤقر خلیجی اخبار کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایف بی آر کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ آف شور کمپنی براڈ شیٹ کو بغیر ٹیکس کاٹے ساڑھے چار ارب ادائیگی کی گئی اس طرح قومی خزانے کو 69 کروڑ روپے کا نقصان پہنچا۔ ٹیکس ماہرین کے مطابق نیب کو اب یہ رقم سرچارج کے ساتھ ایف بی آر میں جمع کرانا ہوگی۔

اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ براڈ شیٹ کو جرمانے کی رقم ادا کرنے سے پہلے 15 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس منہا کرنا لازمی تھا جونہیں کیا گیا اور جرمانہ ادا کرنے میں نیب نے جلدی کردی۔

ایف بی آر کے ترجمان ندیم رضوی نے خلیجی اخبار سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیب کو خط لکھ کر مالی لین دین میں ٹیکس کی کٹوتی کا کہا گیا ہے جو کہ ایک روٹین کی کاروائی ہے۔

نیب نے ملزمان کیساتھ6 کروڑ 26 لاکھ روپے کی پلی بارگین کرلی

اخبار کے مطابق نیب کے ڈی جی ہیڈ کوارٹرز کو لکھے گئے خط میں ایف بی آر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ نیب نے براڈ شیٹ کو حال ہی میں جو دو کروڑ 87 لاکھ ڈالرز کی ادائیگی کی ہے وہ انکم ٹیکس آرڈی ننس کی شق چھ کے تحت تکنیکی خدمات کی فیس کی مد میں آتا ہے جس پر قانون کے تحت 15 فیصد ٹیکس کٹوتی لازم تھی۔

ایف بی آر نے اپنے خط میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ نیب انکم ٹیکس آرڈی ننس کے مطابق ایف بی آر کی پریسکرایبڈ پرسن‘ لسٹ میں شامل ہے اور بطور ودہولڈنگ ایجنٹ نیب کی ذمہ داری تھی کہ وہ قانون کے مطابق پندرہ فیصد ٹیکس کاٹ کر ادائیگی کرتا۔

اخبار نے کہا ہے کہ ماہرین کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ قومی احتساب بیورو نے براڈ شیٹ کو جرمانے کی ادائیگی میں جلدی بازی کرکے قومی خزانے کو 69 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا ہے لہذا اب اسے یہ ادائیگی خود کرنی ہو گی۔

ایف نائن پارک گروی رکھنے کی سمری مسترد

خلیجی اخبار اردو نیوز کے مطابق اس حوالے سے رابطہ کرنے پر نیب کے ترجمان نوازش علی عاصم نے کہا کہ ابھی تک قومی احتساب بیورو کو اس طرح کا کوئی نوٹس نہیں ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر نوٹس ملا تو قانون کے مطابق اس کا جائزہ لیں گے۔


متعلقہ خبریں