اداکارہ نیلو نے غیر ملکی سربراہ کے سامنے رقص سے انکار کر دیا تھا


لاہور: پاکستانی فلم انڈسٹری پر راج کرنے والی اداکارہ نیلوفر نے غیر ملکی سربراہ مملکت کے سامنے رقص کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

1954 میں ہالی ووڈ فلم بھوانی جنکشن کا یونٹ فلم بندی کے لیے لاہور آیا تو سنتھیا نام کی ایک 13 سالہ لڑکی کو آڈیشن کے بعد ایک مختصر کردار کے لیے چن لیا گیا۔ یہ لڑکی بعد میں نیلو کے نام سے فلموں میں آئی اور 1957 کی فلم ’’سات لاکھ‘‘ کا گانا ان کی ابتدائی پہچان بنا۔

اس کے بعد نیلو نے کئی فلموں میں یادگار کردار ادا کیے اور کئی یادگار گیت ان پر فلمائے گئے۔

صدر پاکستان ایوب خان کے دور میں نیلوفر کو ایک غیر ملکی سربراہ مملکت کے سامنے رقص کرنے کے لیے کہا گیا تو انہوں نے صاف انکار کر دیا تھا۔

حبیب جالب نے اس واقع پر ایک نظم بھی لکھی جو ریاض شاہد کی فلم میں نیلوفر پر ہی فلمائی گئی۔ یہ فلم زرقا فلسطینیوں کی جدوجہد پر بنائی گئی تھی جو نیلو کی زندگی کی یادگار فلم ثابت ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: معروف اداکار شان شاہد کی والدہ نیلو بیگم انتقال کر گئیں

مصنف اور فلم ساز ریاض شاہد سے نیلوفر کی شادی ہوئی تھی۔ ریاض شاہد کے انتقال کے بعد نیلو ایک بار پھر فلموں میں آئیں اور متعدد نگار ایوارڈ حاصل کیے۔

اداکارہ نیلوفر پاکستانی فلمی صنعت کے سنہری دور کی ایک اہم اداکارہ تھیں۔ جن کا کام پاکستانی فلمی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔


متعلقہ خبریں