میانمار میں فوجی بغاوت:آنگ سان سوچی اور دیگر رہنما زیر حراست


میانمار میں فوج نے بغاوت کرتے ہوئے ملک کا کنٹرول سنبھال لیا اور برسر اقتدار جماعت نیشنل لیگ آف ڈیموکریسی (این ایل ڈی) کی رہنما آنگ سان سوچی سمیت دیگر رہنماؤں کو گرفتار کر لیا گیا۔

غیر  ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق میانمار میں فوجی بغاوت انتخابات کے بعد سویلین حکومت اور فوج کے مابین کشیدگی کی وجہ سے ہوئی۔ میانمار کی فوج نے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات عائد کیے تھے۔

فوج نے قومی ٹیلی ویژن پر اس بات کی تصدیق کی کہ وہ ایک سال کے لیے ملک میں ہنگامی حالات کا اعلان کر رہی ہے۔ فوج نے کمانڈر ان چیف من آنگ ہلاینگ کو ملکی اختیارات سونپ دیے۔

واضح رہے کہ ملک میں نومبر میں ہونے والے انتخابات میں این ایل ڈی نے حکومت بنانے کے لیے درکار نشستیں حاصل کر لی تھیں تاہم فوج نے انتخابات کے نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

پارلیمنٹ کے نو منتخب ایوان زیریں نے آج یعنی پیر کے روز پہلا اجلاس کرنا تھا لیکن فوج نے التوا کا مطالبہ کر رکھا تھا۔

ملک کے اہم شہروں میں ٹیلیفون اور انٹرنیٹ سروس منقطع کر دی گئی ہے جبکہ میانمار کے ریاستی نشریاتی ادارہ بھی آف ائر کر دیا گیا ہے۔

رواں ہفتے فوجی ترجمان نے بغاوت کا اشارہ دیا تھا اور خبردار کیا تھا اگر الیکشن کی بے ضابطگیوں کا معاملہ حل نہیں کیا جاتا تو مسلح افواج کارروائی کر سکتی ہے۔واضح رہے کہ آنگ سان سوچی نے گزشتہ سال ہونے والے انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔


متعلقہ خبریں