گھروں کی زینت بننے والی چکوں کا معدوم ہوتا کاروبار


گھروں کی زینت بننے والی چکوں کا کاروبار راولپنڈی کے چک بازار میں آج بھی زندہ ہے۔

نمائندہ ہم نیوز کے مطابق دیدہ زیب رنگوں سے مزئین چکیں ماضی میں ہر گھر کی زینت رہتی تھیں لیکن بڑھتے وقت کے ساتھ ان کی مقبولیت کم ہو گئی ہے۔

1920 میں قائم راولپنڈی کے قدیم چک بازار نے آج بھی چکوں کی اس روایت کو زندہ رکھا ہوا ہے۔ پوٹھوہار کی پیداوار سرکنڈوں سے بنی چکیں راولپنڈی کے ایک صدی سے بھی  پرانے چک بازار کی پہچان ہیں۔ جہاں آج بھی کاریگر سرکنڈوں کو جوڑ کر اور دھاگے میں پرو کر دیدہ زیب چکیں بنتے نظر آتے ہیں۔

دیدہ زیب رنگوں سے مزئین یہ چکیں ماضی میں ہر گھر کی کھڑکیوں، دروازوں اور برآمدوں میں پردے اور تزئین و آرائش کے لیے لگائی جاتی تھیں لیکن آج کی جدت اس ثقافت پر حاوی ہو چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملتان:ڈکیتی کی انوکھی واردات, ڈاکو سوہن حلوے کے ڈبے لے اڑے

سرکنڈوں کی چکوں کی گرتی ہوئی مانگ کے پیش نظر آج کاریگر بلائنڈز اور لکڑی کی بنی چکوں کو فروخت کر رہے ہیں۔

چکوں کو عام طور پر سردی اور گرمی کی شدت سے بچاؤ کے لیے استعمال کیا جاتا تھا لیکن پھر اب اپر کلاس میں چکوں کے ڈیزائن میں جدت کی بدولت انہیں فیشن کے پیش نظر گھروں کی سجاوٹ کے طور پر استعمال کیا جانے لگا۔


ٹیگز :
متعلقہ خبریں