ایڈز کا وائرس ایک فوجی سے انسانوں میں پھیلا

ایڈز کا وائرس ایک فوجی سے انسانوں میں پھیلا

فوٹو: فائل


پروفیسر جیک نے اپنی کتاب میں انکشاف کیا ہے کہ ایڈز کا وائرس ایک فوجی سے انسانوں میں پھیلا جس نے چیمپینزی کا شکار کیا تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق پروفیسر جیکس پیپن نے اپنی کتاب میں دعویٰ کیا ہے کہ ایچ آئی وی ایڈز سے متاثر ہونے والا پہلا شخص پہلی عالمی جنگ کا سپاہی تھا جس نے کیمرون میں بھوک کی وجہ سے چیمپینزی کا شکار کیا اور وہی ایڈز کے پھیلاؤ کا سبب بنا۔

پروفیسر جیکس گزشتہ کئی دہائیوں سے ایڈز کی حقیقت کو تلاش کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

2011 میں پروفیسر جیکس کی شائع ہونے والی کتاب میں یہ امکان ظاہر کیا گیا تھا کہ بیسویں صدی کے آغاز میں کیمرون میں شکار کیے گئے چیمپئنزی سے مہلک بیماری پھیلی۔

کتاب میں کہا گیا کہ عالمی جنگ کے دوران بھٹک جانے والے سپاہی نے اپنی بھوک مٹانے کے لیے جنگل میں چیمپیئنزی کا شکار کیا تھا جو جانوروں سے انسانوں میں ایڈز کے پھیلاؤ کا سبب بنا۔

متاثرہ شخص جنگ کے بعد واپس اپنے شہر پہنچا جہاں سے یہ وائرس آہستہ آہستہ دنیا بھر میں پھیلانا شروع ہوا۔ سال 2019 میں 17 لاکھ کے قریب افراد ایڈز سے متاثر ہو گئے تھے۔

پروفیسر جیک نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں بتایا کہ ایڈز کو فاقہ کشی اور جسم فروشی کی وجہ سے پھیلاؤ میں مدد ملی جو ایک سے دوسرے انسان میں پھیلتا چلا گیا تاہم اسپتالوں کی استعمال شدہ سوئیاں بھی بیماری کے پھیلاؤ کا باعث بنیں۔

انہوں نے کہا کہ 1960 کی دہائی میں پناہ گزینوں اور تارکین وطن کی آمد سے جسم فروشی میں اضافہ ہوا اور یہ بھی تیزی سے ایڈز کے پھیلاؤ کی وجہ بنی۔

دنیا بھر میں 3 کروڑ 33 لاکھ افراد ایڈز سے متاثر ہو چکے ہیں اور اس سے بچاؤ کی ویکسین تاحال تیار نہیں ہو سکی ہے تاہم وائرس کا پھیلاؤ یا ایک انسان سے دوسرے انسان میں منتقلی کو روکنے کی کچھ ادویات موجود ہیں۔


متعلقہ خبریں