کروڑوں کا خزانہ ڈھونڈنے والا کنگلا

سونا سستا(gold rate)

برلن: جرمنی میں کروڑوں کا خزانہ ڈھونڈنے والے شخص کے ہاتھ کچھ بھی نہ آیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جرمنی میں ایک شخص کو بڑی تعداد میں سونے کے سکے اور نقدم رقم ملی لیکن عدالتی حکم کے بعد مذکورہ شخص کے حصے میں کچھ بھی نہیں آیا۔

سال 2016 میں جرمنی کے جنوبی مغربی شہر ڈنگلاگے کے باغات کی صفائی کرنے والی ایک کمپنی کے ایک کارکن کو پلاسٹک کے ڈبے میں سے سونے کے سکے اور نقد رقم ملی جس کے بارے میں اس نے پولیس کو اطلاع دی تھی۔

واقعے کے بعد صفائی کرنے والے کارکن کو جھاڑیوں میں سے مزید پلاسٹک کے ڈبے ملے جن میں سونے کے مزید سکے موجود تھے جن کی مالیت تقریباً 5 لاکھ یورو سے زائد بنتی تھی۔

شہری انتظامیہ نے ملنے والے سونے کے سکوں اور نقد رقم کو قبضے میں لے لیا اور مالک کی تلاش شروع کر دی تاہم جس شخص کو خزانہ ملا تھا اس نے شہری انتظامیہ کے خلاف عدالت سے رجوع کر لیا اور خزانے کی ملکیت کا دعویٰ کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں: سال 2020 میں بہترین قرار دی گئی تصاویر

مذکورہ شخص کا کہنا تھا کہ سونے کی سکے اور رقم کے ملنے کے چھ ماہ بعد بھی کسی شخص نے اس کی ملکیت کے لیے رابطہ نہیں کیا اس لیے اب وہی اس خزانے کا قانونی مالک ہے۔

عدالت نے مذکورہ شخص کا دعویٰ یہ کہہ کر مسترد کر دیا کہ سونے اور رقم سے بھرے ڈبے کوئی لاپتہ خزانہ نہیں بلکہ اسے جانتے بوجھتے چھپایا گیا تھا۔ اس لیے اس خزانے کی ملکیت کا قانون لاگو نہیں ہوتا۔

واضح رہے کہ جرمن قانون کے مطابق اگر کسی شخص کو کوئی گمشدہ خزانہ ملتا ہے تو وہ اس کا نصف اپنے پاس رکھ سکتا ہے۔

جرمن عدالت کے مطابق، ”یہ کوئی گمشدہ چیز نہیں جسے اس شخص نے تلاش کیا لٰہذا وہ انعام کا بھی حق دار نہیں ہے۔ آپ صرف وہی چیز تلاش کر سکتے ہیں جو گمشدہ ہو‘‘


متعلقہ خبریں