صومالیہ: خود کش حملہ و فائرنگ، سابق وزیردفاع سمیت 10 ہلاک

صومالیہ: خود کش حملہ و فائرنگ، سابق وزیردفاع سمیت 10 ہلاک

موغادیشو: صومالیہ کے دارالحکومت میں ہوٹل پر ہونے والے خود کش حملے اور فائرنگ میں سابق وزیر دفاع سمیت کم از کم 10 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔ خبر رساں اداروں کے مطابق دھماکے کی ذمہ داری الشباب نے قبول کی ہے۔

شام: کار بم دھماکہ، 2 بچوں سمیت 6 افراد جاں بحق

ہم نیوز نے عالمی خبر رساں ایجنسی کے حوالے سے بتایا ہے کہ صومالیہ کے دارالحکومت موغا دیشو کے ایک ہوٹل میں خود کش دھماکہ ہوا جس میں افریق نامی ہوٹل کو نشانہ بنایا گیا۔ عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کے بعد انہوں نے فائرنگ کے تبادلے کی آوازیں بھی سنی ہیں۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق پولیس نے تصدیق کی ہے کہ ہونے والے دھماکے میں ملک کے سابق وزیر دفاع محمد نور گلال (Mohamed Nur Galal) بھی جاں بحق ہوئے ہیں۔

خبر رساں ایجنسی ایجسنی کے مطابق ہوٹل افریق میں الشباب کے شدت پسندوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا ہے۔

پولیس ترجمان صادق علی کا کہنا ہے کہ آپریشن ختم ہوچکا ہے جس میں چار حملہ آوروں سمیت 10 افراد ہلاک اور 10 زخمی ہوئے ہیں۔

بھارتی ریاست کرناٹک میں دھماکہ، 8افراد ہلاک

خبر رساں ادارے کے مطابق خود کش دھماکے کے بعد شدت پسندوں نے ہوٹل میں موجود افراد کو یرغمال بنا لیا تھا اور 8 گھنٹے تک انہوں نے ہوٹل کا محاصرہ کیے رکھا تھا۔

مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق واقع میں سابق فوجی جنرل اور سابق وزیر دفاع محمد نور گلال کے ساتھ ساتھ چار پولیس اہلکار بھی مارے گئے ہیں جب کہ مزید ہلاکتوں کا بھی خدشہ ہے۔

دھماکہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے کہ جب گزشتہ ماہ 700 امریکی فوجیوں کے انخلا اور التوا کا شکار الیکشن کی وجہ سے صومالیہ کے سیاستدانوں میں کشمکش انتہائی عروج پر ہے۔

صومالیہ گزشتہ 30 سال سے مستقل تنازعات کا شکار ہے۔ موغادیشو میں عالمی سطح پر تسلیم شدہ حکومت 2008 سے شدت پسند تنظیم الشباب سے نبرد آزما ہے۔

بھارت: اسرائیلی سفارتخانے کے قریب دھماکہ، الرٹ جاری

صومالیہ کے اراکین اسمبلی کو 8 فروری کو نئے صدر کو منتخب کرنا ہے لیکن اراکین اسمبلی کے انتخاب کے لیے بھی ابھی تک الیکشن کا انعقاد نہیں ہو سکا ہے۔


متعلقہ خبریں