حکومتی تختہ الٹنے کے دوران بھی ورزش


 میانمار میں حکومتی تختہ الٹنے کے دوران بھی خاتون اپنے روز مرہ کی ورزش کرنا نہیں بھولی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق میانمار میں فوجی بغاوت کے روز بھی خاتون اپنی معمول کی ورزش کرنے پہنچ گئی جس کے عقب میں فوجی گاڑیوں کو پارلیمنٹ کی طرف جاتے دیکھا جا سکتا ہے۔

حکومت تختہ الٹنے کے دوران اپنی معمول کی ورزش میں مصروف خاتون کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی جس میں فوجی گاڑیوں کی نقل و حرکت بھی نظر آ رہی ہے جبکہ خاتون نے میوزک بھی لگا رکھا ہے۔

معمول کی ورزش میں مصروف خاتون کو اس بات کا اندازہ ہی نہیں کی اس کے عقب میں کیا ہو رہا ہے۔ خاتون جب سلو موشن میں ورزش کرتی ہے تو اس کے پیچھے فوجی گاڑیوں کی آمد شروع ہوتی ہے جو پارلیمنٹ کی جانب جا رہی ہیں۔

ایک شخص نے خاتون کی ویڈیو پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں فوجی بغاوت ہو چکی ہے لیکن تمام حالات سے بے خبر خاتون اپنی ورزش میں مصروف ہیں جو حیران کن ہے۔

یہ بھی پڑھیں: میانمار میں فوجی بغاوت:آنگ سان سوچی اور دیگر رہنما زیر حراست

واضح رہے کہ گزشتہ روز میانمار میں فوج نے بغاوت کرتے ہوئے  برسر اقتدار جماعت نیشنل لیگ آف ڈیموکریسی (این ایل ڈی) کی رہنما آنگ سان سوچی سمیت دیگر رہنماؤں کو گرفتار کر لیا تھا۔

میانمار میں فوجی بغاوت انتخابات کے بعد سویلین حکومت اور فوج کے مابین کشیدگی کی وجہ سے ہوئی۔ میانمار کی فوج نے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات عائد کیے تھے۔

فوج نے قومی ٹیلی ویژن پر ملک میں ایک سال کے لیے ہنگامی حالات کا اعلان کیا اور فوج نے کمانڈر ان چیف من آنگ ہلاینگ کو ملکی اختیارات سونپ دیے ہیں۔


متعلقہ خبریں