امیر ترین آدمی نے ڈرائیورز کی بخشش ہڑپ کرلی

فائل فوٹو


دنیا کے سب سے امیر آدمی جیف بیزوس کی کمپنی ایمازون پر الزام تھا کہ اس نے دو سال سے زائد عرصہ تک اپنے ڈرائیوروں کو ملنے والی بخشش(ٹپ) میں بے ایمانی سے کام لیا اور اب کمپنی معاملہ سلجھانے پر رضامند ہوگئی ہے۔

امریکی فیڈرل ٹریڈ کمیشن (ایف ٹی سی) کے ساتھ ایک معاہدے کے تحت ایمازون اب61.7 ملین ڈالر ادا کرے گی۔ یہ رقم ان ڈارئیورز میں تقسیم ہوگی جو ایمازون کی اشیا پہنچانے کیلئے اپنی سواری استعمال کرتے ہیں۔

ایمازون نے اپنی سواری استعمال کرنے والے ڈارئیورزکو ٹپ 100 فیصد اور کمپنی کی طرف سے18 تا25 ڈالر فی گھنٹہ ادا کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

سال2016 کے آخر میں ایمازون نے خاموشی کیساتھ ڈاریورز کو کمپنی کی طرف سے ملنے والا حصہ کم کردیا اور گاہکوں سے ملنے والی بخشش ملا کر100 فیصد حصہ پورا کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: دنیا کے سب سے امیر آدمی نے عہدہ چھوڑ دیا

امریکی فیڈرل ٹریڈ کمیشن کا کہنا ہے کہ سال2019 میں جب معاملے کی تحقیقات شروع ہوئیں تو کمپنی نے دوبارہ اپنے سسٹم کو فعال کیا۔

کمیشن کے مطابق ایمازون اپنے گاہکوں کو یہی بتاتی رہی کہ ملنے والی تمام ٹپ ڈرائیورز کو دی جا رہی ہے۔ جب ڈارئیورز نے بتایا کہ ان کو ٹپ پوری نہیں دی جارہی تو کمپنی نے مؤقف اپنایا کہ ٹپ 100 فیصد دی جا رہی ہے۔

ایمازون کے ترجمان نے ان تمام الزامات کی نفی کی ہے لیکن کہا ہے کہ کمپنی اس معاملے کو حل کر آگے بڑھنا چاہتی ہے۔


متعلقہ خبریں