70 سال سے ہم نے پارلیمنٹ کا احترام نہیں کیا، عدالت


اسلام آباد: عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کے پروڈکشن آرڈر کا معاملہ پارلیمنٹ میں ہی حل کرنے کی  ہدایت کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ 70 سال سے ہم نے پارلیمنٹ کا احترام نہیں کیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کے پروڈکشن آرڈر پر عملدرآمد نہ کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ  نے ریمارکس دیے کہ یہ سیاسی معاملہ ہے اور اسے ایوان میں ہی حل ہونا چاہیے عدالت مداخلت نہیں کرسکتی۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے احترام میں ہم تحمل کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ 70 سال سے ہم نے پارلیمنٹ کا احترام نہیں کیا اور اب وہاں مسئلہ حل نہ ہو تو پھر یہاں بیان دیں کہ پارلیمنٹ نا کام ہو گئی۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پہلے پارلیمنٹ کے فورم پر تنازع حل کرنے کی کوشش کریں اور تنازع حل نہ ہونے کی صورت میں عدالت سے رجوع کریں۔

انہوں نے استفسار کیا کہ جہاں جمہوریت ہو کیا وہاں سیاسی لوگ ہائیکورٹ آتے ہیں؟ اسپیکر قومی اسمبلی کا اختیار ہے وہ فیصلہ کریں۔

محسن شاہ نواز رانجھا نے کہا کہ پروڈکشن آرڈر جاری ہو چکے ہیں لیکن سیکرٹری قومی اسمبلی اس پر عملدرآمد نہیں کر رہا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں کورونا ویکسین لگانے کا باقاعدہ آغاز

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کے احکامات پر کیسے سیکرٹری عمل نہیں کرسکتا کیا آپ کا اسپیکر آپ کو نہیں سن رہا ؟

انہوں ںے کہا کہ اداروں کا احترام تب ہو گا جب عدالتیں ایسے معاملات میں مداخلت نہیں کریں گی۔ اسمبلی چلانا آپ لوگوں کا کام ہے درخواست کو زیر التوا رکھ رہے ہیں۔ جس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت 23 فروری تک ملتوی کر دی۔


متعلقہ خبریں