کشمیریوں کو پاکستان کے ساتھ یا آزاد رہنے کے فیصلے کا حق دیا جائے گا، وزیراعظم


 کوٹلی: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کشمیریوں کو آزاد رہنے یا پاکستان کا حصہ بننے کا حق دے گا،کشمیری پاکستان کے حق میں فیصلہ دیں گے۔

آزاد کشمیر کے ضلع کوٹلی میں یوم یکجہتی کشمیر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ دنیا نے کشمیریوں سے ایک وعدہ کیا تھا، کشمیریوں سے کیا گیا وعدہ پورا نہیں ہوا۔ اقوام متحدہ نے اپنا حق ادا نہیں کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کےعوام کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ مسلم امہ کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ ہر فورم پر کشمیریوں کی آواز بلند کرتا رہوں گا۔کشمیر کا سفیربن کر پوری دنیا میں آواز بلند کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے  3 بار کشمیر کا مسئلہ حل کرنے کی بات کی۔ ہم نے کوشش کی بھارت کو سمجھائیں کہ مسئلہ کشمیر ظلم سےحل نہیں ہوگا۔ بھارت نے کشمیر میں 9 لاکھ فوج تعینات کی ہے۔ کشمیری کبھی بھارت کی غلامی قبول نہیں کریں گے۔ جدوجہد آزادی کیلئے ایک لاکھ سےزائد کشمیری قربانی دے چکے ہیں۔

وزیر اعظم  نے کہا کہ نریندر مودی طاقت کسی مسئلے کا حل نہیں ہے۔ پلوامہ حملےمیں پاکستان کا ہاتھ نہیں تھا۔ ڈس انفولیب سے پتہ چلا بھارت نے 600 جعلی اکاؤنٹ بنا رکھے تھے۔

مزید پڑھیں: سقوط کشمیر کے ساتھ عمران خان کا نام آتا ہے، مریم نواز

انہوں نے کہا کہ امریکا سپرپاورتھا ویت نام میں نہیں جیت سکا۔ کوشش کی تھی ڈائیلاگ سے کشمیر کا مسئلہ حل کریں۔ بھارت پلوامہ اور بالاکوٹ واقعے کو الیکشن کیلئے استعمال کررہا تھا۔ پلوامہ سے ثابت ہو گیا بھارت امن نہیں چا ہتا۔ دنیا کی کوئی بھی سپر پاور کسی جذبے کو شکست نہیں دے سکتی۔ آج بھارت تقسیم ہوگیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہندو انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس کے نظریے نے ہمیشہ بھارت کو نقصان پہنچایا۔ بھارت میں اقلیتیں اور کسان ڈرے ہوئے ہیں۔ مودی کو دوبارہ کہتا ہوں کہ بات چیت کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔ بھارت سے کہتا ہوں شکست تمہارا مقدرہے۔

انہوں نے کہا کہ مودی کو مسئلہ کشمیربات چیت سے حل کرنے کا کہتا ہوں۔ مسئلہ کشمیرپرمودی کو دوبارہ مذاکرات کی دعوت دیتا ہوں۔ چاہتے ہیں کہ کشمیریوں کو ان کا حق ملے۔  مسئلہ کشمیر پر بھارتی وزیراعظم سے پھر سےبات کرنے کو تیار ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کشمیر کی جدوجہد آزادی کے لیے پورا پاکستان ان کے ساتھ کھڑا ہے۔ پوری کوشش ہے کہ تمام پاکستانیوں کو اکٹھا کروں۔ میں کبھی بھی بڑے ڈاکوووَں کو این آر او نہیں دوں گا۔

انہوں نے کہا کہ  وہ قومیں برباد ہوجاتی ہیں جہاں طاقتور اور غریب کیلئے الگ الگ قانون ہو۔ اپوزیشن نے جہاں بھی لانگ مارچ کرنا ہے کریں، میں مدد کروں گا۔ بڑے بڑے ڈاکو الٹا بھی لٹک جائیں تو میں این آر او نہیں دوں گا۔


متعلقہ خبریں