نگراں حکومت کا فیصلہ اپوزیشن کی مشاورت سے ہوگا، وزیراعظم


اسلام آباد: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن نے کبھی قانون و آئین کے خلاف کام نہیں کیا، آئندہ عام انتخابات میں کامیابی و ناکامی کا فیصلہ عوام کریں گے۔

شاہد خاقان عباسی نے سرکاری ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو مدت پوری کرنے سے روکنے پر کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔ مسلم لیگ ن نے نکات پیش کرنے کے بجائے عملی اقدامات کیے ہیں۔ آئندہ انتخابات میں مسلم لیگ ن بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگی۔

وزیراعظم نے اپنی ہی حکومت کے فیصلوں پراعتراض کرتے ہوئے کہا کہ کچھ ایسے فیصلے تھے جن سے مطمئن نہیں تھا تاہم اپنے تحفظات کا اظہارکیا، جمہوریت میں ہر کسی کو رائے دینے کا حق ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات نگراں حکومت بننے کے بعد 60 روز میں ہوجائیں گے۔ نگراں حکومت آئینی تقاضہ ہے، اس کا فیصلہ اپوزیشن کی مشاورت سے ہی کریں گے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عمران خان کے گیارہ نکات کی کوئی اہمیت نہیں، وہ بتائیں ان میں سے کتنے نکات پر خیبرپختونخوا میں عمل کیا ہے، سستی سیاسی شہرت کے لیے حقائق کے منافی بات نہیں کرنی چاہیے۔

وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ پاکستان میں پیٹرولیم کی قیمتیں باقی ملکوں کی نسبت کم ہیں جبکہ دس ہزار 400 میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل کی ہے۔ بجلی چوری کی وجہ سے اربوں کا نقصان اٹھانا پڑرہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت ریونیو کا 58 فیصد صوبوں کو دیتی ہے اور 42 فیصد خود رکھتی ہے۔ مسلم لیگ ن شرح نمو میں اضافے کے لیے کوشاں ہے۔ ہم نے جامع بجٹ دیا ہے اور اُمید ہے کہ اگلی حکومت اسے لے کر چلے گی۔

انہوں نے کہا کہ فاٹا کا انضمام ہونا چاہیے، ہم نے اس کے لیے روڈ میپ بنا دیا ہے، فاٹا کی شمولیت وہاں کے لوگوں کی رائے کے مطابق ہونی چاہیے۔

مقبوضہ کشمیر پر وزیراعظم نے کہا کہ کشمیر کے معاملات کشمیریوں نے ہی حل کرنے ہیں اس لیے مسئلہ کشمیر کا حل کشمیریوں کی اُمنگوں کے مطابق ہونا چاہیے۔


متعلقہ خبریں