بھارت افغانستان میں پاکستان کیخلاف سازش کر رہا، معید یوسف

بعض افغان عہدیدار نفرت انگیز بیانات دیکر تعلقات خراب کر رہے ہیں، معید یوسف

فوٹو: ہم نیوز


وزیراعظم کے معاون خصوصی معید یوسف نے کہا ہے کہ بھارت افغانستان میں پاکستان کیخلاف سازش کر رہا ہے۔

ترک خبر رسان ایجنسی کو انٹرویو میں معید یوسف نے کہا کہ ہماری جامع پالیسی انسانی فلاح کیلئے ہے۔ پاکستان خطےمیں امن کا خواہاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر پر کیا گیا وعدہ پورا کرے،کشمیری اقوام متحدہ کے فیصلوں پرعمل نہ ہونے پر مایوس ہیں۔

معید یوسف نے کہا کہ پاکستان کا ہدف سرحدوں اورعلاقے میں امن ہے۔

خیال رہے کہ اقوام متحدہ نے تحریک طالبان پاکستان اور جے یو اے کو پاکستان کے لیے خطرہ تسلیم کر لیا۔

دنیا نے پاکستان کا مؤقف تسلیم کرلیا اور اقوام متحدہ کی مانیٹرنگ ٹیم کی سلامتی کونسل کے لیے تیار کردہ 27ویں رپورٹ جاری کر دی گئی جس میں اقوام متحدہ نے بھارتی حمایت سے دہشت گرد تنظیموں کے نئے اتحاد کے بارے میں پاکستان کے مؤقف کی توثیق کر دی۔

بھارت زیادہ دیر تک کشمیر پر اپنا تسلط قائم نہیں رکھ سکتا، وزیر اعظم

رپورٹ کے مطابق دہشت گردوں کے اکٹھے ہونے پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے ڈوزیئر پیش کیا تھا۔ اقوام متحدہ نے افغانستان میں مقیم دہشت گرد گروپوں کالعدم ٹی ٹی پی اور جے یو اے کو پاکستان کے لیے خطرہ تسلیم کیا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ کالعدم دہشت گرد گروپ تحریک طالبان پاکستان 3 سال میں 100 سے زائد سرحد پار حملوں میں ملوث رہا جبکہ پاکستان  کی جانب سے دہشت گردی کے لاحق خطرات کے بارے میں مسلسل آگاہ کیا جاتا رہا۔

ٹی ٹی پی کے منقسم دھڑوں کو بھارت کی حمایت سے افغانستان میں دوبارہ اکٹھا کیا گیا اور 5 دہشت گرد گروپوں نے پچھلے سال تحریک طالبان پاکستان میں شمولیت اختیار کی۔ دہشت گرد گروپوں میں شہریار مسعود گروپ، جماعت الاحرار، حزب الاحرار، امجد فاروقی گروپ اور عثمان سیف اللہ گروپ (لشکرجھنگوی) شامل ہیں۔

دہشت گرد گروپوں کی شمولیت سے پاکستان اور خطے میں دہشت گردی کے خطرات میں اضافہ ہوا جبکہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی قوت میں اضافے سے پاکستان میں دہشت گرد حملوں میں بھی اضافہ ہوا۔

تحریک طالبان پاکستان جولائی اور اکتوبر 2020 کے دوران 100 سے زائد سرحد پار حملوں کی ذمہ دار ہے۔


متعلقہ خبریں