راولپنڈی ٹیسٹ: پاکستان نے جنوبی افریقہ کو ہرا کر سیریز اپنے نام کر لی


پاکستان نے دوسرے  ٹیسٹ میچ میں جنوبی افریقہ کو 95  رنز سے شکست دے کر دو میچوں پر مشتمل سیریز جیت لی۔

پنڈی اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے میچ میں حسن علی اور شاہین شاہ آفریدی کی عمدہ گیند بازی کی بدولت قومی ٹیم نے جنوبی افریقہ کو شکست دی۔

پاکستان نے ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار ساؤتھ افریقہ کو وائٹ واش جب کہ دوسری بار  ٹیسٹ سیریز میں شکست دی ہے۔

اس سے قبل 2003 میں پاکستان نے ساؤتھ افریقہ کو 1-0 سے ٹیسٹ سیریز میں شکست دی تھی۔

آج میچ کے آغاز پر جنوبی افریقہ کے بلے باز مارکرم اور وین ڈر ڈیوسن نے اننگز کا آغاز کیا۔

مہمان ٹیم کی دو وکٹیں جلد ہی گر گئیں جب وینڈر ڈیوسن 48 اور ڈوپلیسی 5 رنز بنا کر حسن علی کا نشانہ بنے۔

لگاتار دو وکٹیں گرنے کے بعد مارکرم اور باوما نے 100 رنز سے زائد کی شراکت داری قائم کی، اس دوران مارکرم نے سنچری جب کہ باوما نے نصف سنچری اسکور کی۔

ایک موقع پر ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ پروٹیز یہ میچ باآسانی جیت جائیں گے، قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم نے نئی گیند لی اور شاہین شاہ آفریدی، حسن علی کو گیند بازی کا موقع دیا۔

حسن علی نے کریز پر سیٹ بلے باز مارکرم 108  اور کپتان ڈی کاک کو صفر پر آؤٹ کیا۔

جس کے بعد مہمان ٹیم کی وکٹیں گرنے کا سلسلہ چل پڑا۔ شاہین شاہ آفریدی نے چار جب کہ یاسر شاہ نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

گزشتہ روز جنوبی افریقہ نے پاکستان کی جانب سے دیے گئے 370 رنز کا ایک مشکل ہدف کا تعاقب شروع کیا تو سلامی جوڑی میکرم اور ڈین ایلگر نے پہلی وکٹ کی شراکت میں 33 رنز بنائے۔

اس دوران شاہین شاہ آفریدی نے ڈین ایلگر کو 17 رنز کے انفرادی اسکور پر آؤٹ کر دیا۔

میکرم اور وین ڈرڈوسن نے دوسری وکٹ میں پراعتماد انداز میں بیٹنگ جاری رکھی اور دن کے اختتام تک مزید کوئی وکٹ گرنے نہیں دی۔

چوتھے روز جب کھیل کا اختتام ہوا تو جنوبی افریقہ نے ایک وکٹ پر 127 رنز بنائے لیے تھے اور جیت کے لیے مزید 243 رنز درکار ہیں۔

میکرم 59 اور ڈوسن 48 رنز بنا کر وکٹ پر موجود ہیں۔

اس سے قبل قومی ٹیم کے نائب کپتان محمد رضوان کی شاندار سنچری کی بدولت قومی ٹیم نے اپنی دوسری اننگز میں 298 رنز بنائے۔

جب بھی موقع ملتا ہے پرفارم کرنے کی کوشش کرتا ہوں، محمد رضوان

آج کھیل کا آغاز  پاکستان کے لیے مایوس کن رہا اور جلد ہی اس کی ساتویں وکٹ 159 رن پر گر گئی جب حسن علی 5 رن بنا کر آؤٹ ہوئے، مہاراج نے انہیں ایل بی ڈبلیو کیا۔

حسن علی کے آؤٹ ہونے کے بعد یاسر شاہ اور محمد رضوان نے 50 رنز سے زائد کی شراکت داری قائم کی،  یاسر شاہ 23 رن بنا کر آؤٹ ہوئے۔

واضح رہے کہ پاکستان نے پنڈی ٹیسٹ کے تیسرے روز کھیل کے اختتام پر 129 رنز بنائے تھے اور اس کی 6 وکٹیں گری تھیں، تاہم قومی ٹیم کو جنوبی افریقا کے خلاف مجموعی طور پر 200 رنز کی سبقت حاصل تھی۔

قومی ٹیم کے دوسری اننگ میں صفر پر نوجوان بیٹسمین عمران بٹ، پھر 28 کے مجموعے پر عابد علی بھی پویلین لوٹ گئے، ایسے میں شائقین کی امیدوں کا مرکز بابر اعظم تھے جو 45 کے مجموعے پر صرف 8 رنز بنا کر کیشو مہاراج کا شکار ہوگئے۔

اظہر علی جنہوں نے 33 رنز بنائے تھے، وہ بھی بڑا اسکور کرنے میں ناکام رہے اور 63 رنز پر آؤٹ ہوگئے۔

اس کے بعد فواد عالم نے کمان سنبھالی اور وہ صرف 12 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے جس کے بعد قومی ٹیم 76 پر ہی آدھی وکٹوں سے محروم ہوگئی تھی۔

ایسے میں فہیم اشرف اور محمد رضوان نے 52 رنز کی پارٹنر شپ بنائی لیکن 128 کے مجموعے پر فہیم اشرف بھی پولین لوٹ گئے۔

دن کے اختتام تک محمد رضوان 28 اور حسن علی بغیر کوئی رن بنائے کیریز پر موجود تھے۔

اس سے قبل پاکستانی بولنگ اٹیک کے سامنےمہمان ٹیم پہلی اننگ میں 201 رنز پر پولین لوٹ گئی تھی، فاسٹ بولر حسن نے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے جنوبی افریقا کے 5 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔


متعلقہ خبریں