وکلا کی ہنگامہ آرائی: اسلام آباد ہائیکورٹ اور کچہری تاحکم ثانی بند


اسلام آباد: وکلا کی ہنگامہ آرائی کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ اور کچہری کو تاحکم ثانی بند کردیا گیا ہے۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی اطہرمن اللہ نے حکم جاری کردیا ہے۔

دوسری جانب چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے اسلام آباد بار اور ڈسٹرکٹ بار کے عہدے داران کو طلب کرلیا اور چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ بھی سپریم کورٹ گئے تھے۔ چیف

ذرائع کے مطابق جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے چیف جسٹس آف پاکستان  رونما ہونے والے واقع  سے آگاہ کیا۔

دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ میں احتجاج کے دوران توڑ پھوڑ کرنے والے وکلا کے خلاف مقدمہ تھانہ رمنا درج کرلیا گیا ہے۔ مقدمہ سیکیورٹی انچارج اسلام آباد ہائی کورٹ انسپکٹر حیات کی مدعیت میں درج کرلیا ہے۔ مقدمے میں 34 وکلا کو نامزد کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق توڑ پھوڑ میں ملوث  وکلا کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بعد پولیس گرفتاری کیلئے چھاپے مار رہی ہے۔

خیال رہے کہ اتوار کی رات سی ڈی اے اور ضلعی انتظامیہ کا اسلام آباد کی ایف ایٹ کچہری میں آپریشن کے بعد چیمبرز گرائے جانے کے خلاف پیر کے روز وکلا  نے احتجاج کرتے ہوئے ضلع کچہری کی تمام عدالتیں بند کرادی تھیں۔

وکلا نے سلام آباد ہائی کورٹ میں بھی توڑ پھوڑکی اور چیف جسٹس بلاک کی کھڑکیاں توڑ دیں۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ سمیت تمام ججزاپنے چیمبرزمیں محصور ہوگئے تھے اور عدالتی کارروائی کوروکنا پڑا تھا۔

اتوار کی رات سی ڈی اے اور ضلعی انتظامیہ کا اسلام آباد کی ایف ایٹ کچہری میں آپریشن کے دوران ۔وکلا کے 150 سے زائد چیمبرز گرائے تھے۔ سی ڈی اے اور ضلعی انتظامیہ کی ٹیم پیرکی صبح پھر آپریشن کے لیے پہنچی  تو وکلا نے شدید مزاحمت کی اور سی ڈی اے کے شعبہ انفورسمنٹ اور پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ بھی کیا۔

مزید پرھیں: سی ڈی اے ماسٹر پلان 40-2020 سامنے آگیا

وکلا احتجاج کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ جا پہنچے، نعرے لگائے اور توڑ پھوڑ کی تھی جس کی وجہ سے چیف جسٹس اطہرمن اللہ اور دیگر ججز اپنے چیمبرز میں محصورہوگئے تھے۔

وکلا کے دھاوے کے بعد پولیس کی بھاری نفری نے موقع  پر پہنچ کر اسلام آباد ہائی کورٹ کے داخلی راستوں کو بند کردیا تھا۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے احتجاجی وکلا سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ عدالتوں کے سامنے غیر قانونی چیمبرز نہیں بنانے چاہئیں۔ حقیقت یہ ہے کہ وفاقی حکومت اس وقت ایک روپیہ دینے کیلئے بھی تیار نہیں ہے، وکلا نے چیف جسٹس کا چیمبر توڑ کرغلط کیا۔

جسٹس محسن اخترکیانی نے گرائے گئے چیمبرز کیلئے 5 لاکھ روپے فنڈ دینے کا اعلان کیا تھا اور گرفتار وکلا کو رہا کرنے کا حکم بھی دے دیا۔


متعلقہ خبریں