حکومت سے مذاکرات ناکام: سرکاری ملازمین کا کل سے کام نہ کرنے کا اعلان

حکومت اور سرکاری ملازمین کے درمیان مذاکرات ناکام

اسلام آباد: تنخواہوں میں برابر اضافے، اسکیل اپگریڈیشن اور سرکاری محمکوں  کی نجکاری کے خلاف احتجاج کرنے والے سرکاری ملازمین اور وفاقی حکومت کے درمیان مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق حکومتی وزرا اور احتجاجی سرکاری ملازمین کے درمیان مذاکرات ناکام ہونے کے بعد  حکومتی کمیٹی نے تنخواہوں میں ممکنہ پریس کانفرنس منسوخ کردی ہے۔

دوسری جانب سرکاری ملازمین  کے رہنماؤں نے کل ڈی چوک اسلام آباد میں بڑے احتجاجی دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے۔ وفاقی ملازمین نے ملک بھر سے سرکاری ملازمین کو ڈی چوک پہنچنےکی کال دیدی ہے۔

احتجاجی ملازمین کا کہنا ہے کہ تنخواہیں بڑھانے کا اعلان تمام وزرا کرچکے ہیں لیکن اس حوالے سے نوٹیفکیشن کوئی جاری نہیں کررہا ہے۔ وفاقی ملازمین کے رہنماؤں نے اعلان کیا ہے کہ کل سے پورے پاکستان میں سرکاری دفاتر میں کام نہیں ہوگا۔ کل سے تمام سرکاری دفاتر کے باہر دھرنے دیں گے۔

مزید پڑھیں: ’’سرکاری ملازمین ہفتہ وار کورونا ٹیسٹ کروائیں گے‘‘

خیال رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیردفاع پرویزخٹک نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے متعلق رپورٹ پیش کی تھی جس میں تنخواہیں بڑھانے کی سفارش کردی تھی۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع پرویز کا خٹک نے کہا تھا کہ وفاقی اداروں کے ملازمین سے بات چیت حتمی مراحل میں داخل ہے۔ تمام صوبائی وزرائے اعلیٰ سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اپنے ملازمین سے تنخواہوں کے بارے میں مذاکرات کریں۔

گزشتہ روز وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد  نے کہا تھا کہ وفاقی حکومت کے ملازمین کو مراعات دینے سے متعلق اہم فیصلہ کریں گے لیکن صوبائی ملازمین کی تنخواہیں بڑھانا ہمارے اختیار میں نہیں ہے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے وفاقی ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے لیے 40 ارب روپے سے زائد رقم مختص کرنے کے فیصلہ کیا ہے۔


متعلقہ خبریں