فالج کے خطرے کو کیسے کم کیا جائے؟

بندر کے دماغ میں الیکٹرانک چپ لگادی گئی

فالج ایک انتہائی خطرناک مرض ہے جو صرف جسم کے کسی حصے کو مفلوج نہیں کرتا بلکہ موت کا بھی سبب بن سکتا ہے۔ فالج دماغ کو خون پہنچانے میں رکاوٹ پیدا ہونے کے سبب ہوتا ہے۔ اگر دماغ کو خون پہنچنا بند ہو جائے یا رکاوٹ پیدا ہو تو دماغ کے خلیے مرنا شروع ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے فالج کا حملہ ہوتا ہے اور موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔

فالج صرف بڑھاپے میں نہیں بلکہ کسی بھی عمر کے فرد کو ہو سکتا ہے۔ فشار خون بڑھنے سے اس مرض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ فالج کا علاج جتنا جلدی کیا جائے اس قدر اس کے نقصانات کم ہونے کا امکان ہوتا ہے۔

فالج کی علامات میں شدید سر درد، سر چکرانا، بینائی میں تبدیلی یا دھندلاہٹ، بولنے میں مشکلات، جسم میں سننسی کی لہر دوڑنا وغیرہ شامل ہیں، تاہم چلتے چلتے اچانک گرجانا یا گردن میں درد بھی اس کی نشانہ ہوسکتے ہیں۔

اپنی طرز زندگی میں کچھ تبدیلیوں سے فالج کے خطرے کو کسی حد تک کم کیا جا سکتا ہے۔

متوازن غذا

متوازن غذا جسم میں کولیسٹرول کی سطح کو کم کرتا ہے جس میں پھل، سبزیاں، مچھلی، چربی سے پاک گوشت اور اجناس شامل ہیں۔ جس سے شریانوں میں مواد جمع ہونے کا امکان کم ہوتا ہے۔ جس کی وجہ سے صرف فالج ہی نہیں بلکہ ذیابیطس اور بلند فشار خون جیسے امراض سے بھی بچا جا سکتا ہے۔

سیب کا استعمال

تحقیق کے مطابق روزانہ ایک سیب کا استعمال جہاں آپ کو مختلف بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے وہیں فالج کا خطرہ بھی 50 فیصد کم کر دیتا ہے۔ سیب میں فائبر اور سوجن سے لڑنے والے اینٹی اکسائیڈنٹ سے بھرپور ہوتے ہیں۔

ٹماٹر کا استعمال

ٹماٹر کا استعمال بھی آپ کو فالج جیسے امراض سے محفوظ رکھتا ہے۔ تحقیق کے مطابق ٹماٹر میں لائیکو پین نامی اینٹی اکسائیڈنٹ پایا جاتا ہے جس کی وجہ سے فالج کا خطرہ 55 فیصد کم ہو جاتا ہے۔

نمک کا استعمال

ماہرین نے روزانہ آدھا چائے کا چمچ نمک استعمال کرنے کی ہدایت کی ہے لیکن اس مقدار سے زیادہ نمک کا استعمال نقصان دہ ہو سکتا ہے کیونکہ نمک بلند فشار خون کو بڑھاتا ہے جو فالج بڑھانے کا سب سے زیادہ سبب بنتا ہے۔

اس لیے بلند فشار خون اور فالج سے بچنے کے لیے اپنی غذا میں نمک کا استعمال کم سے کم کریں۔

ورزش کرنا

ورزش بھی فالج سے محفوظ اور صحت مند رہنے کا سب سے اچھا ذریعہ ہے۔ طبی ماہرین کہتے ہیں کہ سخت ورزش یا روزانہ تقریبا 2 کلو میٹر پیدل چلنے سے خاموش فالج کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔

کولیسٹرول

کولیسٹرول میں اضافہ اور کمی انسانی جسم کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے جو شریانوں میں مواد کے جمنے کے امکانات کو بڑھاتا ہے جس کی وجہ سے دوران خون میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے جو فالج کا باعث بنتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں پاکستان میں شوگر کے مریض دگنے ہو گئے

چاکلیٹ

ماہرین کے مطابق ایک حد تک چاکلیٹ کا استعمال بھی فالج کے خطرے کو دور کرتا ہے کیونکہ چاکلیٹ اینٹی اکسائیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہے جو خون کی شریانوں کو ہونے والے نقصان سے لڑنے اور خون کے لوتھڑے بننے کی روک تھام کرتی ہے۔

ذہنی دباؤ

ذہنی دباؤ یا ڈپریشن کا شکار افراد میں فالج کا خطرہ سب سے زیادہ پایا جاتا ہے اور اس کے نتیجے میں موت کا امکان بھی 55 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق ڈپریشن کا شکار افراد تمباکو نوشی کرنے لگتے ہیں اور اپنی غذا اور جسمانی سرگرمیوں پر توجہ نہیں دیتے جس کی وجہ سے فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔


متعلقہ خبریں