سیاسی پارٹیاں آئیں تو ملازمین نقصان میں رہیں گے، وزیر داخلہ


 اسلام آباد: وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ سرکاری ملازمین کے احتجاج میں سیاسی پارٹیاں آئیں تو ملازمین نقصان میں رہیں گے۔

وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قانون کے دائرے میں رہ کر سرکاری ملازمین کو احتجاج کا حق ہے لیکن سرکاری ملازمین سیاست میں ملوث ہوئے تو خود کو نقصان پہنچائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازم قانون کی زد میں آتا ہے۔ 16 گریڈ تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کی بات ہوئی تھی اب ملازمین ضد سے ہٹ کر معاملات پر توجہ دیں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ نوٹیفکیشن کے لیے تو ہم نے میڈیا کو بھی بتایا تھا۔ حکومت 25 فیصد تک تنخواہوں میں اضافے کے لیے تیار ہے اور منگل کو کابینہ سے تنخواہوں میں اضافے کی منظوری لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ میں پمز ملازمین کا مشکور ہوں کہ انہوں نے اپنا احتجاج ختم کر دیا۔ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) جلسوں کے لیے جتنا پریکٹس کررہی ہے اتنا ہی خراب ہو رہی ہے۔

وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا کہ ملازمین کا معاملہ کابینہ اجلاس میں اٹھایا گیا ہے اور تنخواہوں سے متعلق وزارت خزانہ سے بات ہوئی ہے۔ وزارت خزانہ نے تنخواہیں بڑھانے سے متعلق اپنے حدود کا بتایا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ملازمین سے مذاکرات کے لیے تیار ہے لیکن ان کی مرضی کے مطابق تنخواہ نہیں دی جا سکتی اور ملازمین کی مرضی کی تنخواہوں کے حوالے سے ان کو انتظار کرنا ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد: سرکاری ملازمین کا احتجاج، پولیس کی شیلنگ

پرویز خٹک نے کہا کہ مرضی کا اضافہ ملکی خزانہ پر بوجھ بنے گا اور اب انھوں نے گریڈ 22 تک کا مطالبہ کر دیا ہم اس کی بھی کیلکولیشن کر لیں گے۔ ہم نے انہیں کہا کہ ہم اوسط فرق میں 40 فیصد دینے کے لیے تیار ہیں لیکن جب حساب لگایا تو پتہ چلا سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 60 فیصد تک کا فرق ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاق اپنے ملازمین کا مسئلہ حل کرنے کی کوشش کرے گا لیکن صوبے اپنا معاملہ خود حل کریں۔

وزیر دفاع نے کہا کہ میں نے عبید اللہ مایار کو کبھی نہیں کہا کہ پیسے لے لیں۔


متعلقہ خبریں