مذاکرات کامیاب: سرکاری ملازمین کو 25 فیصد ایڈہاک ریلیف دینے کا اعلان


اسلام آباد: تنخواہیں بڑھانے کے معاملے پر حکومت اور سرکاری ملازمین کے درمیان  مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں۔ حکومت نے سرکاری ملازمین کو فوری طور پر 25 فیصد ایڈہاک ریلیف دینے کا اعلان کردیا۔

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا ہے کہ وفاقی حکومت اور سرکاری ملازمین کے درمیان معاملات طے پا گئے ہیں۔ معاہدے پر تمام یونین کے نمائندوں نے دستخط کر دیے ہیں۔

حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافے کی منظوری دے دی ہے۔ گریڈ ایک سے 19 تک کے وفاقی ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافہ ہوگا۔ بجٹ کے بعد سرکاری ملازمین کی پروموشن کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق معاہدے میں صوبوں کو بھی ملازمین کی 25 فیصد تنخواہ بڑھانے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ احتجاجی ملازمین کے خلاف حالیہ احتجاج پر کسی قسم کی قانونی کارروائی نہیں ہوگی۔

اس سے قبل وزیر داخلہ شیخ رشید اور وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان کے  ہمراہ  میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع پرویز خٹک  نے کہا کہ سرکاری ملازمین کے مطالبات مانے گئے ہیں۔ سرکاری ملازمین کو فی الحال 25 ریلیف دیا جائے گا۔

پرویز خٹک نے کہا کہ بجٹ میں وفاقی سرکاری ملازمین کی 25 فیصد تنخواہیں بڑھیں گی۔ جون میں بجٹ سے اپ گریڈیشن کا فیصلہ بھی کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ میں وفاقی ملازمین کی  تنخواہوں میں 40 فیصد تک ریلیف دیں گے۔ ٹائم اسکیل خیبرپختونخوا میں منظورہوگیا ہے، باقی صوبے بھی اسے منظور کریں گے۔


پرویز خٹک نے کہا کہ معذرت خواہ ہیں جو بھی گزشتہ روز ہوا وہ نہیں ہونا چاہیے تھا، جب تک پے کمیشن کا فیصلہ نہیں آئے گا تب تک ایڈہاک ریلیف جاری رہےگا۔ ٹائم اسکیل کا ایک طریقہ کار بنایا جائے گا کہ کس کو ملنا چاہیے کس کو نہیں۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد: سرکاری ملازمین کا احتجاج، شاہراہ دستور میدان جنگ بن گئی

شیخ رشید نے کہا کہ مذاکرات احسن طریقے سے ہوئے۔ سرکاری ملازمین کا احتجاج آج ہی ختم ہوگا۔ وزیر اعظم نے پرویز خٹک کی زیر صدارت کیمٹی بنائی ہے، ایک سے 19 گریڈ کے ملازمین کے معاملات طے پاگئے ہیں۔ گریڈ بیس سے اوپر تنخواہوں کا فیصلہ بجٹ میں ہو گا۔ اس فیصلے کی منظوری خود جا کر وزیر اعظم سے لی ہے۔

شیخ رشید نے گرفتار ملازمین کو رہا کرنے اور مقدمات واپس لینے کا  بھی اعلان کردیا اور ساتھ یہ بھی کہا کہ قانون کو ہاتھ میں  لینے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔

وفاقی دارالحکومت میں حکومتی کمیٹی اور سرکاری ملازمین کے درمیان نتیجہ خیز مذاکرات کے بعد سرکاری ملازمین کا آج بھی دھرنا جاری ہے۔ سرکاری ملازمین کا کہنا ہے کہ تنخواہوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری ہونے تک دھرنا ختم نہیں کریں گے۔

مزدور رہنماؤں کا کہنا تھا کہ نوٹیفکیشن جاری نہ ہوا تو آج دوبارہ پارلیمنٹ کی جانب مارچ کریں گے۔

واضح رہے اسلام آباد کی شاہراہ دستور گزشتہ روز میدان جنگ بنی رہی، صبح سویرے ہی مطالبات کے حق میں احتجاج کے لیے وفاقی ملازمین نے کام چھوڑا اور ڈی چوک پہنچ گئے۔ پولیس نے ملازمین کو گرفتار کیا تو پتھراؤ شروع کر دیا گیا۔ پولیس کی جوابی شیلنگ سے ایک سرکاری ملازم زخمی جبکہ میڈیا ورکرز سمیت کئی افراد کی حالت غیر ہو گئی۔

مشتعل ملازمین نے وزیر اطلاعات شبلی فراز کی گاڑی بھی روک لی تھی، احتجاج کے باعث پاک سیکرٹریٹ کے دروازے بند کر دیئے گئے جو رات کو کھولے گئے۔ احتجاج کے باعث اسلام آباد کی کئی شاہراوں پر دن بھر شدید ٹریفک جام رہا جس سے شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا رہا۔


متعلقہ خبریں