سینیٹ انتخابات: پاکستان بار کونسل نے صدارتی ریفرنس سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

سینیٹ انتخابات: پاکستان بار کونسل نے صدارتی ریفرنس سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

اسلام آباد: پاکستان بار کونسل نے سینیٹ انتخابات سے متعلق الیکشن ترمیمی آرڈیننس 2021 کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔

پاکستان بار کونسل نے سینیٹ انتخابات اوپن بیلیٹ کے ذریعے کرانے سے  متعلق صدارتی ریفرنس کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔

پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین خوش دل خان نے سپریم کورٹ سے الیکشن ترمیمی آرڈیننس کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔

درخواست دائر کرنے کا فیصلہ بارکونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں ہوا تھا۔ اجلاس میں درخواست دائر کرنے کے لیے قرارداد منظور کی گئی۔ قرارداد میں پاکستان بارکونسل  نے سینیٹ انتخابات خفیہ رائے شماری کے تحت کرانے کا مطالبہ کردیا ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان کے ایوان بالا (سینیٹ) کے انتخابات اوپن بلیٹ سے کرانے سے متعلق صدارتی آرڈیننس جاری کر دیا گیا ہے۔ صدر مملکت عارف علوی نے الیکشن ترمیمی آرڈیننس 2021 پر دستخط کردیے ہیں۔

مزید پڑھیں: سینیٹ ویڈیو اسکینڈل: وزیر اعظم نے 3 رکنی تحقیقاتی کمیٹی بنا دی

صدارتی آرڈیننس کو سپریم کورٹ میں جاری صدارتی ریفرنس میں فیصلے یا رائے سے مشروط کیا  گیا ہے۔ صدارتی آرڈیننس کے ذریعے الیکشن ایکٹ 2017 کی شق 81 اور 185 میں ترامیم کر دی گئی ہیں۔جبکہ شق 122 میں ترمیم کو سپریم کورٹ کی رائے سے مشروط کیا گیا ہے۔

آرڈیننس کے مطابق اگر عدالت نے رائے دی کہ سینیٹ الیکشن آرٹیکل 226 کے تحت نہیں آتے  تو ایوان بالا کے انتخابات مارچ 2021 میں ہوں گے۔ سینیٹ الیکشن اوپن اور قابل شناخت بیلٹ سے کرائے جائیں گے۔ سینیٹ الیکشن کے بعد پارٹی سربراہ یا اس کا نامزد کوئی پارٹی رکن اپنے ارکان کے ڈالے گئے ووٹ دیکھ سکے گا۔

الیکشن کمیشن درخواست پر پارٹی سربراہ یا نمائندے کو بیلٹ دکھانے کا پابند ہوگا۔۔ صدر مملکت کے دستخط کے بعد آرڈیننس جاری کر دیا گیا، اس سے پہلے وفاقی کابینہ نے سرکلر سمری کے ذریعے آرڈیننس کی منظوری دی تھی۔

الیکشن کمیشن سینیٹ الیکشن کا شیڈول 11 فروری کو جاری کرے گا۔ اگر سپریم کورٹ کا فیصلہ 11 فروری تک نہ آیا تو آرڈیننس نافذ العمل نہیں ہوسکے گا۔


متعلقہ خبریں