حکومت نے نجی کمپنیوں کو کورونا ویکسین کی قیمتوں کے تعین کا اختیار دیدیا

جہاز، ٹرین اور میٹرو بس میں سفر کیلئے ویکسی نیشن لازمی قرار

فائل فوٹو


اسلام آباد: پاکستان نے عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس سے بچاؤ کی تیار کردہ ویکسین بیرون ملک سے نجی کمپنیوں کو درآمد کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ نجی کمپنیاں درآمدی ویکسین کی قیمت کے تعین میں خود مختارہوں گی۔

ویکسین کے حصول کی دوڑ، غربا روندے جا سکتے ہیں: عالمی ادارہ صحت

خبر رساں ایجنسی رائٹرز نے اپنے پاس موجود دستاویزات کے حوالے سے اس بات کا انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ درآمدی ویکسین پر قیمت سے متعلق کسی بھی پالیسی کا اطلاق نہیں ہو گا۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق دستاویزات میں واضح طور پر کہا گیا کہ نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اور کوآرڈی نیشن ڈویژن نے کابینہ سے درآمدی ویکسین کو قیمت سے متعلق پالیسی سے خارج کرنے کی اجازت مانگی ہے۔

دستاویزات کے مطابق وفاقی کابینہ نے اس تجویز کی منظوری دے دی ہے۔ دلچسپ امر ہے کہ ملک میں تمام درآمدی ادویات کی قیمتوں سے متعلق باقاعدہ ایک پالیسی کا اطلاق ہوتا ہے۔

عالمی رہنماؤں نے کورونا ویکسین کی مفت فراہمی کا مطالبہ کردیا

برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کابینہ میں کیے جانے والے فیصلے کی تصدیق کردی ہے۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ پاکستان کا ویکسین مفت لگانے کا ارادہ ہے لیکن ایک محدود تعداد جو ویکسین کی ادائیگی کرنا چاہتی ہے اس کے لیے اوپن مارکیٹ موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ نجی شعبے سے ویکسین لینا چاہیں تو وہ کچھ بھی ادا کریں۔

ڈریپ نے پاکستان میں تین ویکسینوں کی منظوری دی ہے جن میں چین کی سائنوفام، روس کی اسپٹنک فائیو، آکسفرڈ یونیورسٹی کی ایسٹرازینیکا شامل ہیں۔

ڈبلیو ایچ او کی بزرگ افراد کو بھی آکسفورڈ ویکسین دینے کی سفارش

وزیراعظم عمران خان ان عالمی رہنماؤں میں شامل ہیں جنہوں نے باقاعدہ خط لکھ کر مطالبہ کیا تھا کہ کورونا ویکسین کی مفت فراہمی یقینی بنائی جائے۔


متعلقہ خبریں