سندھ: ہزاروں سرکاری اسکول بنیادی سہولیات سے محروم

سندھ: ہزاروں سرکاری اسکول بنیادی سہولیات سے محروم

کراچی: سندھ بھر میں قائم ہزاروں سرکاری اسکول پینے کے صاف پانی سمیت بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔

محکمہ تعلیم سندھ کے تحت چلنے والے اسکولوں کی اسکول شماری رپورٹ سامنے آگئی ہے، جس کے مطابق کراچی سمیت سندھ کے 26 ہزار سے زائد اسکولوں میں پینے کے پانی اور 19 ہزار سے زائد اسکولوں میں بیت الخلاء کی سہولت موجود نہیں ہے۔

سندھ بھر کے 49 ہزار 103 اسکولوں کے سروے کے دوران اہم انکشافات سامنے آئے۔ رپورٹ کے مطابق سندھ کے 49 ہزار اسکولوں میں 26 ہزار 260 اسکولوں میں پینے کا پانی موجود نہیں ہے۔ 19 ہزار 479 اسکولز بیت الخلاء جبکہ 31 ہزار سے زائد اسکولز بجلی سے محروم ہیں.

سندھ بھر کے 21 ہزار 900 سے زائد اسکولوں میں چار دیواری بھی موجود نہیں۔ سندھ کے 36 ہزار سے زائد اسکولوں میں کھیل کے میدان اور 47 ہزار سے زائد اسکولوں میں لیبارٹریز نہیں ہیں۔

سندھ کے 47 ہزار سے زائد اسکولوں میں لائبریریز بھی موجود نہیں ہیں۔ تازہ اعدادو شمار کے مطابق 45 لاکھ 61 ہزار 140 بچے سندھ کے سرکاری اسکولوں میں زیر تعلیم ہیں۔ جبکہ 1 لاکھ 33 ہزار اساتذہ ان اسکولوں میں تدریس کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: سندھ: میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کا شیڈول تیار

سندھ کے دیہی علاقوں  کی طرح میٹروپولیٹن شہر کراچی کے اسکولوں کا حال بھی کچھ اچھا نہیں ہے۔

محکمہ تعلیم سندھ کے ادارے ریفارم سپورٹ یونٹ کی رپورٹ مطابق کراچی کے 3 ہزار 36 سرکاری اسکولوں میں فعال اسکولوں کی تعداد 2 ہزار 623 ہے۔ ان اسکولوں کا حال بھی یہ ہے کہ 873 اسکولز بجلی، 566 اسکولز بیت الخلا، 12 سو سات اسکول پینے کے پانی اور 450 باؤنڈری وال سے محروم ہیں۔

صرف یہی نہیں دو ہزار 553 اسکولز سائنس لیبز کی جدید سہولت سے بھی محروم ہیں۔ کراچی کے دو ہزار 736 سرکاری اسکولوں میں لائیبریز موجود نہیں ہیں۔ 1 ہزار 352 اسکولز کھیل کے میدانوں سے بھی محروم ہیں۔

کراچی کے ضلع غربی ، ملیر اور وسطی میں سہولیات سے محروم سرکاری اسکولوں کی تعداد دیگر اضلاع سے زیادہ ہے۔

ذرائع کے مطابق سندھ ایجوکیشن ریفارمز کی مرتب کردہ رپورٹ جلد وزیر اعلی سندھ کو پیش کی جائے گی۔

رابطہ کرنے پر وزیر اطلاعات سندھ ناصرشاہ نے سفارش کی بنیاد پر اسکولوں کے قیام کو تباہی کی وجہ قرار دے دیا۔۔

 


متعلقہ خبریں