ودہولڈنگ ٹیکس وصولی میں ناکامی، وفاقی ٹیکس محتسب کا نوٹس


اسلام آباد: وفاقی ٹیکس محتسب (ایف ٹی او) مشتاق احمد سکھیرا نے ایف بی آر کی ودہولڈنگ ٹیکس وصول میں ناکامی پر ازخود نوٹس لے لیا۔

وفاقی ٹیکس محتسب (ایف ٹی او) مشتاق احمد سکھیرا نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو نان کمپلائنٹ ودہولڈنگ ٹیکس ایجنٹوں کے خلاف کارروائی شروع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ ٹیکس رول پر نان کمپلائنٹ ودہولڈنگ ٹیکس ایجنٹوں کا اندراج کریں اور آرڈیننس کے سیکشن 165 کے تحت ودہولڈنگ اسٹیٹمنٹ جمع کروانے کو یقینی بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن سی 236 اور کے 236 کے تحت غیر منقولہ جائیدادوں کی فروخت، خریداری یا منتقلی کی رجسٹریشن کے وقت وصول کیے جانے والے ایڈوانس ٹیکس کی نگرانی میں ایف بی آر کی ناکامی کی تحقیقات کے لئے وفاقی ٹیکس محتسب نے از خود نوٹس لیا۔

مشتاق احمد سکھیرا نے کہا کہ ایف بی آر کے ذریعہ طلب کردہ اعداد و شمار سے معلوم ہوا کہ ودہولڈنگ ایجنٹوں کی کل تعداد 11 ہزار 723 ہے اور حیرت کی بات یہ ہے کہ 6 ہزار 406 ودہولڈنگ ایجنٹ ٹیکس رول میں سرے سےموجود ہی نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تفتیش کے دوران مزید یہ بھی مشاہدہ میں آیا کہ زیادہ تر ودہولڈنگ ایجنٹس جن کے پاس این ٹی این موجود ہیں وہ ودہولڈنگ ٹیکس کے نان فائلر ہیں جو انہیں آرڈیننس کے سیکشن 165 کی خلاف ورزی کا مرتکب بناتی ہے۔

وفاقی ٹیکس محتسب نے کہا کہ یہ تمام تر ٹیکس جو ایف بی آر کو جمع کرنا چاہیے تھا جمع نا ہو سکا اور اس کے نتیجے میں قومی خزانے کو محصولات کی مد میں بہت بڑا نقصان ہوا ہے۔ معزز وفاقی ٹیکس محتسب کے از خود نوٹس کے تحت فیصلے میں کہا گیا ہے کہ یہ ایف بی آر اور اس کی فیلڈ فارمیشنوں کی جانب سے سراسر نا اہلی ہے ۔

یہ بھی پڑھیں: زرمبادلہ کے ذخائر ملکی تاریخ کی ریکارڈ سطح پر ہیں، وزیر اعظم

انہوں نے کہا کہ آرڈیننس کے سیکشن سی 236 اور کے 236 کے تحت ایڈوانس ٹیکس کی وصولیوں کی نگرانی کے لیے بروقت، مناسب اور مضبوط میکنزم تیار کرنے میں ناکامی ہوئی ہے جو بدعنوانی کے مترادف ہے۔

وفاقی ٹیکس محتسب کی جانب سے ایف بی آر کو تاکید کی گئی کہ وہ 60 دن کے اندر ضروری ہدایات کی تعمیل کرے اور اس حوالے سے وفاقی ٹیکس محتسب آفس کو مطلع کریں۔


متعلقہ خبریں