فیس ماسک سے پیدا ہونے والی نمی بھی وائرس کیخلاف ہتھیار

فیس ماسک سے پیدا ہونے والی نمی بھی وائرس کیخلاف ہتھیار

فائل فوٹو


واشنگٹن: امریکی ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ فیس ماسک پہن کر جو نمی پیدا ہوتی ہے وہ بھی وائرس کے خلاف ہتھیار ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ کی تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ فیس ماسک پہن کر سانس لینے سے جو نمی پیدا ہوتی ہے وہ وائرس اور دیگر بیماریوں کے خلاف بہت مؤثر ہے۔

امریکی ماہرین نے دعویٰ کیا کہ ماسک پہننے کے باوجود اگر وائرس پھیپھڑوں میں داخل ہو بھی جائے تو شدت کم رہتی ہے۔

تحقیق میں کہا گیا ہے کہ سانس کی نالی میں ہائیڈریشن مدافعتی نظام کے لیے فائدہ مند ہوتی ہے اور نمی والی آکسیجن سے اس کی استعداد مزید بڑھتی ہے۔

ماہرین نے دعویٰ کیا کہ نمی کی زیادہ سطح فلو جیسی بیماری کے خلاف مؤثر رہی ہے اور ممکنہ طور پر ایسے نتائج کورونا کے تناظر میں بھی سامنے آسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں امریکہ میں وبائی امراض کے معروف ماہر ڈاکٹر انتھونی فاؤچی نے انکشاف کیا تھا کہ دو عام ماسک ایک ساتھ پہننے سے این 95 ماسک جیسی حفاظت ملتی ہے اور وبا کا خطرہ بھی کافی حد تک کم ہوجاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کی نئی قسم زیادہ جان لیوا

کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ماہرین این 95 ماسک کو سب سے بہترین قرار دیتے ہیں لیکن دو عام ماسک کا استعمال کیا جائے تو یہ بھی وبا کو روکنے کے لیے این نائنٹی فائیو ماسک جیسی حفاظت فراہم کرتے ہیں اور یہ عمل مہلک وائرس کے خلاف زیادہ مؤثر بھی ہوجاتا ہے۔ فیس ماسک کا مقصد ہوا میں موجود وائرل ذرات کو روکنا ہے۔


متعلقہ خبریں