پاکستان مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ آئین کی واضح شق کے ہوتے ہوئے نظریہ ضرورت کو زندہ کرنا ملک اور قوم کے لیے بہت بڑا المیہ ہوگا۔
سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے سے متعلق آج سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ “دعا اور امید ہے ایک فرد کی خواہش پر، ایک جماعت کو ریلیف دینے اور حکومت کی ڈوبتی کشتی کو سہارا دینے کے لیے اداروں کی ساکھ کو داؤ پر نہیں لگایا جائے گا”
دعا اور امید ہےایک فرد کی خواہش پر ایک جماعت کو ریلیف دینے اور حکومت کی ڈوبتی کشتی کو سہارا دینے کے لیے پوری عدلیہ کی ساکھ کو داوٌ پر نہیں لگایا جائے گا۔ آئین کی واضح شق کے ہوتے ہوئے نظریہ ضرورت کو زندہ کرنا ملک، قوم اور خود عدلیہ کے لیے بہت بڑا المیہ ہو گا۔
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) February 16, 2021
مریم نواز نے کہا کوئی ایسا کام نہیں کرنا چاہیے جس سے یہ تاثر جائے کہ کسی کے ایما پر آئین سے چھیڑ چھاڑ کی جا رہی ہے۔
ECP like all institutions is bound by Article 226 of the constitution. It has categorically opined that open ballot cannot be the course for senate elections since such would need a constitutional amendment. It would be wrong to use ECP’s shoulder & lay it open to public wrath.
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) February 16, 2021
انہوں نے سوال کیا کہ جو آئین میں واضح لکھا ہے اس پر الیکشن کمیشن کیسے دوبارہ غور کرسکتا ہے۔ اگر کسی چیز کے لیے آئینی ترمیم کی ضرورت ہے تو پھر اس کے لیے کوئی دوسرا راستہ نہیں۔