عالمی ادارہ صحت: وبا ایبولا کا خطرہ بڑھ گیا، چھ ممالک کیلیے وارننگ

عالمی ادارہ صحت نے کورونا کی نئی قسم کو تشویشناک قرار دے دیا

فائل فوٹو


جنیوا: عالمی ادارہ صحت نے جان لیوا وبا ایبولا کے حوالے سے چھ ممالک کو وارننگ جاری کردی ہے۔ یہ وارننگ براعظم افریقہ کے دو ممالک میں ایبولہ کیسز سامنے آنے کے بعد جاری کی گئی ہے۔

افریقہ: جان لیوا وبا ایبولہ نے دوبارہ سر اٹھا لیا

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی ترجمان مارگریٹ حیرس کا کہنا ہے کہ سیر الیون اور لائبیریا سمیت چھ ممالک میں ایبولا وائرس کے پھیلاؤ کے خطرات موجود ہیں۔

خبر رساں ادارے کے مطابق مغربی افریقی ملک گنی اور ڈیموکریٹک ری بلک کانگو میں ایبولا وائرس کے کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

2013 سے 2016 تک کے درمیانی عرصے میں افریقی ممالک میں ایبولا وائرس کی وبا پھوٹی تھی جس کے بعد ایک مرتبہ پھر گنی اور کانگو حکام نے وبا کے پھیلاؤ کے خدشے کا اظہار کیا ہے۔

ایبولا وائرس:ائرپورٹ پر نصب سکریننگ نظام مکمل طور پر فعال ہے،کیانی

عالمی ادارہ صحت کی ترجمان مارگریٹ حیرس کا کہنا ہے کہ یہ ممالک تیزی سے وبا کا مقابلہ کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایبولا کے ممکنہ متاثرین کی بھی تلاش جاری ہے۔

مارگریٹ حیرس کے مطابق کانگو میں تقریباً 300 جب کہ گنی میں 109 کے قریب ایسے افراد کی شناخت کی جا چکی ہے جو ایبولا سے متاثرہ مریضوں کے ساتھ رابطوں میں رہ چکے ہیں۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق گنی اور کانگو میں ایبولا وائرس کے حوالے سے تاحال تحقیق جاری ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ ایبولا کے پھیلاؤ کا بنیادی سبب کیا ہیں؟

روس نے ایبولا کی پاوڈر ویکسین بنا لی

عالمی ادارہ صحت کی ترجمان کے مطابق اس وقت یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ ایبولا وائرس انسانی آبادیوں میں مستقل طور پر موجود رہتا ہے اور یا یہ کہ ایک مرتبہ پھر یہ جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہو رہا ہے۔


متعلقہ خبریں