پولیس فورس کی ڈگریاں اور سرٹیفکیٹس چیک کیے جائیں، چیف جسٹس

قرضے لے کر سرکاری ملازمین کی تنخواہیں دینا خطرناک ہے، چیف جسٹس

فائل فوٹو


اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے ہدایت کی ہے کہ پولیس فورس کی ڈگریاں اور سرٹیفکیٹس چیک کیے جائیں۔

سینیٹ انتخابات سے متعلق ن لیگ اور پیپلز پارٹی معاہدے سے مکر گئیں، چیف جسٹس

ہم نیو زکے مطابق انہوں نے یہ ہدایت اپنی زیر صدارت منعقدہ پولیس ریفارمز کمیٹی کے اجلاس میں دیں۔

چیف جسٹس آف پاکستان کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں جسٹس عمرعطا بندیال اورتمام موجودہ آئی جیز سمیت دیگر کمیٹی ممبران نے شرکت کی۔

ہم نیوز کے مطابق اجلاس میں پولیس ریفارمز سے متعلق سیکریٹری داخلہ اور صوبائی چیف سیکریٹریز سے رپورٹ طلب کی گئی۔

چیف جسٹس آف پاکستان نے ہدایت کی کہ آئی جیز اور ایس پی افسران سے آغاز کرکے پوری پولیس فورس کی ڈگریاں اور سرٹیفکیٹس چیک کیے جائیں۔

ہم نیوز کے مطابق اجلاس میں چیف جسٹس آف پاکستان نے تمام آئی جیز کو ہدایت کی کہ غیر ضروری گرفتاریاں نہ کی جائیں۔

اسٹیل ملز: ایک ہی لیٹر پر سب افسران کو فارغ کیا جائے، چیف جسٹس

چیف جسٹس آف پاکستان نے ڈی جی نیشنل پولیس بیورو کو ہدایت کی کہ مختلف جرائم کی تفتیش کرنے والے ماہر افسران کی لسٹ فراہم کریں۔

چیف جسٹس گلزار احمد نے پولیس پر غیر ضروری دباؤ ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پولیس افسران کے تقرر و تبادلوں کا اختیار متعلقہ آئی جیز کو ہونا چاہیے۔

ہم نیوز کو ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ اجلاس میں آئی جی خیبرپختونخوا نے بتایا کہ 854 افسران کو فرائض کی انجام دہی میں کوتائی پر سزا دی۔

آئی جی پنجاب کا اجلاس میں کہنا تھا کہ گاڑیوں کی خریداری پر پابندی کی وجہ سے پولیس کو مشکلات درپیش ہیں۔

سپریم کورٹ: چیف جسٹس نے کیس رجسٹریشن ڈیسک کا افتتاح کر دیا

ہم نیوز کو ذرائع نے بتایا کہ ڈیجی نیشنل پولیس بیورو نے تجویز پیش کی کہ فوجداری قانون کے سیکشن 510 میں ترمیم کی جائے۔


متعلقہ خبریں