متشدد قوم پرست گروہوں کے رحجانات کے تدارک کیلیے عالمی اتحاد کی ضرورت ہے، وزیر خارجہ

عالمی برادری حرکت میں آئے اور اسرائیلی جارحیت رکوائے، وزیر خارجہ

فائل فوٹو


نیویارک: وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے مساوات کے ایجنڈے پر عمل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسلاموفوبیا اور دیگر متشدد قوم پرست گروہوں کے بڑھتے ہوئے رحجانات کے تدارک کے لیے عالمی اتحاد کی ضرورت ہے۔

سیاسی دکان چمکانے کیلئے اداروں کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے،وزیر خارجہ

سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ کی معاشی وسماجی کونسل (ایکوساک) کے دیرپا ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے دنیا میں مساوات قائم کر کے نسل پرستی، غیر ملکیوں سے نفرت و بیزاری اور امتیازی سلوک کے خاتمے’ کے موضوع پر منعقدہ خصوصی اجلاس سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ نسل پرستانہ سوچ کے خلاف ہمیں مؤثر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں ںے زور دے کر کہا کہ سماجی تفریق کے خاتمے  کے لیے کاوش وقت کا اہم تقاضہ ہے۔

مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اسلاموفوبیا اور دیگر متشدد قوم پرست گروہوں کے بڑھتے ہوئے رحجانات کے تدارک کے لیے عالمی اتحاد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ شدت پسندی، منظم نسلی امتیاز اور بے دخلی کا عمل، بہت سی ریاستوں کی سیاسی، قانونی اور اخلاقی اساس کی بقا کے لیے زہر قاتل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں نسلی و دیگر تعصبات سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کاوش بروئے کار لانا ہوں گی۔

اوپن بیلٹ سے حزب اختلاف کی اصلیت سامنے آ جائے گی، وزیر خارجہ

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دیگر پہلوؤں کے ساتھ نو آبادیاتی نظام نے معاشروں کے اندر تقسیم پیدا کی۔ انہوں نے کہا کہ منظم خطوط پر عصر حاضر میں روا عدم مساوات کے رویوں میں کمی اور نسل پرستی کا خاتمہ دیرپا ترقی کے ایجنڈے 2030 کا بنیادی مقصد ہے۔

مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایس جی ڈیز کی سوچ اور جذبہ یہ ہے کہ ترقی کے عمل میں کوئی پیچھے نہ رہ جائے اور یہ سوچ واضح طور پر نسل پرستی سمیت ہر طرح کے غیر مساویانہ رویوں کی نفی کرتی ہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ نسلی منافرت کا اظہار، مذہبی احساس برتری اور پر تشدد قوم پرستی گمنامی سے نکل کر مرکزی سیاسی دھارے میں سرایت کر چکی ہے۔

بھارت بحرہند میں ایٹمی ہتھیاروں کے پھیلاؤ کا باعث ہے، شاہ محمود

انہوں نے کہا کہ متشدد قوم پرست گروہوں کے سر اٹھانے سے سیاست دانوں کے نسل پرستانہ رویوں، اسلاموفوبیا کی نفوذ پذیری سے نسلی بنیادوں پر مسلمانوں کی شناخت کرانے، افریقی نژاد افراد کے خلاف قانون نافذ کرنے والے اداروں کا طاقت کا بہیمانہ استعمال دنیا میں لاکھوں انسانوں کے عزت و وقار کو بری طرح روند کر خطرناک ترین درجے تک پہنچ چکا ہے۔


متعلقہ خبریں