لاہور موسمیاتی تبدیلیوں کی زد میں

ملک کے بیشتر علاقوں میں آئندہ ہفتے بھی موسم سرد اور خشک رہنے کا امکان

صوبہ پنجاب کا دارالحکومت لاہور شدید موسمیاتی تبدیلیوں کی زد میں ہے۔ شہر اور نواح میں رات کے وقت شدید دھند پڑنے سے شہری مشکلات کا شکار ہیں۔ 

سیفوگ، اسموگ، کم بارشوں اور آلودہ فضا کے باعث شہر بھر میں آنکھ، ناک اور گلے کی بیماریوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں دھند کے باعث حادثات، 6 افراد جاں بحق، 30 سے زائد زخمی

ابرِ رحمت کا نہ برسنا لاہور کے شہریوں کے لیے زحمت بن گیا ہے۔ فروری کے وسط میں باغوں کے شہر میں شام ہوتے ہی شدید دھند چھانے کا سلسلہ ایک ہفتے سے جاری ہے۔

دھند کے باعث فضائی آلودگی بھی شہرِ لاہور کے باسیوں کے لیے بڑا امتحان بن چکی ہے۔

ایک جانب موسم کی خرابی نے لاہور میں معمولات زندگی کو متاثر کر رکھا ہے، دوسری جانب مختلف امراض پھیلنے کا سبب بھی بن رہی ہے۔

اس بابت ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹروں نے بتایا کہ چھاتی اور آنکھوں کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔

سروزسز اسپتال کے ڈاکٹر اعجاز الدین نے ہم نیوز کو بتایا کہ زیادہ کیسز سانس کے مسائل کے آ رہے ہیں، دمہ کے مریضوں کو زیادہ مسئلہ ہو رہا ہے، فوگ سے بچاؤ کیلئے ماسک کا استعمال لازمی کریں۔

پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے حکام کا ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ فروری میں بارش کا نہ ہونا شدید دھند کا باعث بنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دھند اگر زیادہ دیر تک برقرار رہے تو یہ سموگ بن جاتی ہے جو نقصان دہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شاہراہوں پر دھند: موٹرویز کے مختلف حصے ٹریفک کیلیے بند

ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے سہیل بابر وڑائچ کا کہنا تھا کہ فروری میں بارش ہو جاتی ہے۔ بارش نہ ہونے کی وجہ سے دھند ہو گئی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ ہفتے تک بادلوں کے برسنے کا امکان نہیں ہے، رواں ماہ کے آخر تک دھند کو راج رہے گا۔


متعلقہ خبریں