پہلی مرتبہ انسانوں میں برڈ فلو وائرس کی تشخیص


دنیا میں پہلی مرتبہ پرندوں میں پائے جانے والے برڈ فلو وائرس کی ایک خاص قسم کی انسانوں میں تشخیص ہوئی ہے۔

روس میں ایک پولٹری فارم پر کام کرنے والے سات ملازمین میں H5N8 برڈ فلو وائرس  کے کیسز کی تشخیص ہوئی ہے، جس کے بعد حکام نے عالمی ادارہ صحت کو اس سے متعلق آگاہ کردیا ہے۔

امریکی اخبار بلوم برگ کے مطابق روسی وزارت صحت کے چیف انا پوپوا کے مطابق ملک کے جنوب میں واقع ایک پولٹری فارم پر کام کرنے والے سات ورکروں میں برڈ فلو کی تشخیص ہوئی ہے

انا پوپوا نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اگرچہ اس وقت انسانی صحت کو برڈ فلو سے کم خطرہ ہے اور یہ وائرس ایک شخص سے دوسرے میں منتقل نہیں ہوتا ہے، تاہم دیکھنا یہ ہے کہمستقبل میں انسانوں میں اس وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے عالمی سطح پر کونسے اقدامات اٹھائے جاتے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پولٹری فارم کے ملازمین برڈ فلو کے کیسز درمیانی نوعیت کے تھے اور وہ روبہ صحت ہوئے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق H5N8 وائرس انسانوں میں شازونادر ہی پایا جاتا ہے تاہم  ان افراد میں اس کے پھیلنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے جو مردہ متاثرہ پرندوں اور ان کے ارد گرد کے ماحول میں رہ رہے ہوں۔

مزید پڑھیں: بھارت میں برڈ فلو: ہزاروں مرغیاں ذبح، سینکڑوں پرندے ہلاک

برڈ فلو کا یہ وائرس انسانوں میں شدید بیماری اور موت کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

نیدرلینڈز کے محققین کے مطابق برطانیہ کے بطخ فارم میں 2014 میں برڈفلو کی جو خطرناک قسم سامنے آئی تھی وہ روس کے جنگلی پرندوں سے پھیلی تھی۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق H5N8 نامی برڈ فلو گذشتہ برس برطانیہ، روس، مشرقی ایشیا، شمالی امریکہ اور یورپ کے چار ممالک میں سامنے آیا۔ اس وبا سے ہزاروں کی تعداد میں پولٹری فارمز متاثر ہوئے۔

برطانوی علاقے یارکشئر اور ڈریفیلڈ کی بطخیں اس وائرس کا شکار ہوئیں جبکہ ہیمشئر میں H7N7 وائرس پھوٹ پڑا۔ تاہم یہ کم خطرناک تھا۔

نیدرلینڈز کے شہر روٹرڈیم کے میڈیکل سینٹر سے منسلک سائنس دانوں نے کہا ہے کہ روس کی جانب ہجرت کرنے والے پرندوں، جنگلی پرندوں اور پولٹری فارم میں H5 وائرس کی موجودگی تشویشناک ہے۔

سائنس نامی جریدے میں ڈاکٹر رون لکھتے ہیں کہ مستقبل میں پولٹری فارمز میں یہ وبا پھیل سکتی ہے خاص طور پر ان ممالک میں جہاں پیشگی طور پر بچاؤ کے لیے کوئی تدابیر اختیار نہیں کی گئیں۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگرچہ اس وقت انسانی صحت کو برڈ فلو سے کم خطرہ ہے تاہم اس وبا کا تفصیل کے ساتھ جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ ’بہت سی جانوروں کی اقسام جلد اثر قبول کرتی ہیں اور نزلے زکام کے وائرس کے بارے میں پیش گوئی نہیں کی جاسکتی

 


متعلقہ خبریں