ڈسکہ الیکشن: 23اسٹیشنز پر ری پولنگ کا امکان

فوٹو: فائل


سیالکوٹ کی تحصیل ڈسکہ کے حلقہ این اے75 کے 23پولنگ اسٹیشنز پر ری پولنگ کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق3 رکنی انکوائری ٹیم نے رپورٹ مرتب کرلی ہے۔ ٹیم میں صوبائی الیکشن کمشنر اسرار ڈائریکٹر عباس بخاری اورجوائنٹ الیکشن کمیشن سعید گل شامل تھے۔

اطلاعات ہیں کہ این اے 75 میں مبینہ مشکوک کردار پر ڈی پی او اور ڈی سی او کے خلاف بھی کارروائی کا امکان ہے۔ مبینہ مشکوک کردار پر ڈی پی او اور ڈی سی او کے خلاف بھی کارروائی ہو سکتی ہے۔

ذرائع کے مطابق فرانزک کروانے اور رپورٹ آنے میں زیادہ تاخیر ہوسکتی ہے۔ سامان سمیت آر او آفس لانے کی ذمہ داری پوری نہ کرنے کی وجوہات بھی رپورٹ کا حصہ ہیں۔

این اے 75 ڈسکہ میں ن لیگ کی امیدوار نوشین افتخار اور پی ٹی آئی کے علی اسجد کے درمیان مقابلہ تھا۔ 

یہ بھی پڑھیں: ڈسکہ الیکشن میں پی ٹی آئی والے بےنقاب ہو گئے، مریم نواز

پاکستان مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز نے این اے75 میں دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے دوبارہ الیکشن کا مطالبہ کیا تھا۔

مریم نواز نے کہا کہ الزام لگایا تھا کہ پریذائیڈنگ آفیسرکواغوا کیا گیا اور20 پولنگ اسٹیشنز پر نتائج بدلے گئے۔ ن لیگی رہنما کے مطابق عطا تارڑ نے پریذائیڈنگ آفیسر کو ووٹوں کا تھیلا لے کر بھاگتے دیکھا۔

مریم نواز نے الزام لگایا کہ کہ سرکاری افسران ٹھپے لگا رہے تھے۔ تھیلے اٹھانے کے بعد انہوں نے الیکشن کمیشن کاعملہ ہی اٹھالیا۔

وفاقی وزیراطلاعات و نشریات شبلی فراز نے دعویٰ کیا ہے پاکستان تحریک انصاف این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی انتخابات جیت چکی ہے۔


متعلقہ خبریں