نئی دہلی: کسانوں نے پارلیمنٹ کے گھیراؤ کا اعلان کر دیا

نئی دہلی: کسانوں نے پارلیمنٹ کے گھیراؤ کا اعلان کر دیا

نئی دہلی: بھارتی کسانوں نے 8 مارچ کو پارلیمنٹ کا گھیراؤ کرنے کا اعلان کر دیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت میں مودی سرکار کے ظالمانہ قوانین کے خلاف کسانوں کا احتجاج جاری ہے۔ بھارتی پنجاب میں لاکھوں افراد نے حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔

بھارتی کسانوں نے 8 مارچ کو پارلیمنٹ کا گھیراؤ کرنے کا اعلان کر دیا۔ ہریانہ میں کسانوں نے احتجاجاً تیار فصلوں کو تباہ کر دیا۔

دوسری جانب امریکی نائب صدر کی بھانجی پھر بھارتی کسانوں کے حق میں بول پڑیں۔

واضح رہے کہ 26 نومبر 2020 سے متنازع زرعی قوانین کے خلاف بھارتی میں دھرنوں اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ جس میں لاکھوں کسان شریک ہو چکے ہیں۔ مودی سرکار نے گذشت سال ستمبر میں 3 نئے زرعی قوانین منظور کیے تھے۔

ان قوانین  کے تحت اناج کی سرکاری منڈیوں کو نجی تاجروں کے لیے کھول دیا گیا جب کہ اناج کی ایک مقررہ قیمت کی سرکاری ضمانت کے نظام کو ختم کر دیا گیا۔

اس کی جگہ کسانوں کو اپنا اناج کہیں بھی فروخت کرنے کی آزادی دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نصیرالدین شاہ بھی بھارتی کسانوں کے حق میں بول پڑے

رپورٹ کے مطابق کنٹریکٹ کھیتی کا بھی نظام شروع کیا گیا ہے جس کے تحت تاجر اور کمپنیاں کسانوں سے ان کی آئندہ فصل کے بارے میں پیشگی سمجھوتہ کر سکتی ہیں۔

ان قوانین کے حوالے سے کسانوں کو خدشہ ہے کہ سرکاری منڈیوں کی نجکاری سے تاجروں اور بڑے بڑے صنعتکاروں کی اجارہ داری ‍قائم ہو جائے گی اور مقررہ قیمت کی سرکاری صمانت نہ ہونے کے سبب انہیں اپنی پیداوار کم قیمت پر فروخت کرنے کے لیے مجبور کیا جائے گا۔

اس کے علاوہ کسانوں کو یہ بھی خدشہ ہے کہ بڑے بڑے صنعتکار بہت جلد ان کی زمینوں پر قبضہ کر لیں گے۔

دوسری جانب بھارتی حکومت کا مؤقف ہے کہ ان قوانین سے کسانوں کو کھلی منڈی حاصل ہو جائیں گی جس سے وہ اپنی پیداوار کی بہتر قیمت حاصل کر سکیں گے۔


متعلقہ خبریں