حلیم عادل شیخ ایف آئی آر میں نامزد ملزم ہیں، ترجمان سندھ حکومت



کراچی: ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ  ایک ایف آئی آر میں نامزد ملزم ہیں۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  ملیرالیکشن میں کسی وزیر کو مہم چلانے کی اجازت نہیں تھی، کوئی الیکشن قوانین کی خلاف ورزی کرے تو کیا پولیس خاموش رہے؟ پولیس قانون کے مطابق کارروائی کررہی ہے۔

وفاقی وزیر شبلی فراز کی پریس کانفرنس پر رد عبل دیتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ پولیس کو برا کہنے کیلئےآئینی عہدوں کو استعمال کر رہے ہیں اور یہ قانونی معاملات پر اثرانداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہم ایک بار بھی ضلع ملیرنہیں گئے۔

ترجمان سندھ حکومت کے مطابق ہم ایک بار بھی ضلع ملیر نہیں گئے، الیکشن کمیشن نے ایس ایس پی ملیر کو خط لکھا، الیکشن کمیشن نے لکھا کہ حلیم عادل مسلح ہو کر پولنگ اسٹیشن آئے۔ حلیم عادل شیخ نے 16 فروری کو ملیر پولنگ اسٹیشن کا دورہ کیا۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ پولیس کو اندازہ تھا کہ یہ بیان بازی کریں گے اس لیے انہیں ایک کمرے میں رکھا گیا۔ 18 اور 19 فروری کے بیچ میں 10 افراد حلیم عادل شیخ سے ملنے آئے۔ اگر پولیس ان کیخلاف ہوتی تو کیا 10 افراد ان سے ملاقات کرسکتے۔

مزید پڑھیں: سندھ میں کرپشن کا کلچر بنا ہوا ہے، شبلی فراز

ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب حلیم عادل شیخ نے الزام لگایا کہ ایک سانپ آیا جس کو میں نے مار دیا، وزیراعلیٰ سندھ نے معاملے کی تحقیقات کا آرڈر دیا۔ گزشتہ رات خبر ملی کہ حلیم عادل شیخ کی طبیعت خراب ہے اور ان کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔

ترجمان سندھ حکومت کے مطابق کہیں بھی کوئی حکومت شخص اس معاملے میں ملوث نہیں ہوا۔ جس اسپتال کی کاکردگی پر سوال اٹھاتے تھے حلیم عادل شیخ اسی اسپتال سے علاج کرارہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ دل کی تکلیف ہونے کے باعث حلیم عادل شیخ ایمبولینس کی آگے کی سیٹ پر بیٹھ کر گئے۔ کہا گیا تھا کہ حلیم عادل شیخ کو اتنا مارا کہ وہ چل نہیں سکتے، لیکن وہ چل کر اسپتال گئے، راجہ اظہر، جمال صدیقی صاحب نے اسپتال میں حلیم عادل شیخ کا استقبال کیا۔

ترجمان سندھ حکومت کے مطابق کہا گیا پولیس افسران کے ہوتے ہوئے حلیم عادل شیخ پر تشدد کیا گیا۔ آئی جی پنجاب نے کہا جو ہو رہا ہے قانون کے مطابق ہورہا ہے۔ انہوں نے سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کرنی تھی جو انہوں نے کی۔

ترجما ن سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کے مطابق وزیر ٹویٹر علی زیدی گوادر میں کرکٹ کھیلتے ہوئے ہر چیز کی تحقیقات کر لیتے ہیں۔ خدا کیلئے یہ ڈرامہ چھوڑیں اور پولیس کو اپنا کام کرنے دیں۔

ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ عدالت فیصلہ کرے گی کہ جرم ہوا یا نہیں ہوا، میں یا آپ فیصلہ نہیں کرسکتے۔ یہ تمام چیزیں تحقیقات پر اثرا نداز ہونے کیلئے کی جارہی ہیں۔ عوام فیصلہ کرلیں کہ کیا پی ٹی آئی قانون کے تابع ہے یا نہیں؟


متعلقہ خبریں