کورونا: نظر کا چشمہ استعمال کرنیوالے دیگر کی نسبت کم متاثر ہوتے ہیں

کورونا: نظر کا چشمہ استعمال کرنیوالے دیگر کی نسبت کم متاثر ہوتے ہیں

اسلام آباد: صحت مند بینائی والوں کی نسبت نظر کا چشمہ استعمال کرنے والے افراد عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس سے کم متاثر ہوتے ہیں۔

کورونا وائرس: دنیا میں24لاکھ79 ہزار سے زائد اموات

اس بات کا انکشاف ایک حالیہ تحقیقاتی رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ اس ضمن میں ماہرین کا کہناہے کہ کورونا کے پھیلاؤ کی ایک بڑی وجہ ہاتھوں سے بار بار چہرے اور آنکھوں کو چھونا ہے۔

تازہ ترین تحقیق کے مطابق نظر کا چشمہ استعمال کرنے والے افراد صحت مند بینائی والے افراد کی نسبت اپنے چہرے کو کم چھوتے اور آنکھوں کو کم مسلتے یا ہاتھ لگاتے ہیں۔

گذشتہ سال موسم گرما کے دوران بھارت کے شمالی استپال میں کورونا وائرس پر تحقیق کرنے والے ریسرچرز نے 81 خواتین اور 223 مردوں کی عادات واطوار کا مشاہدہ کیا تھا۔

لاہور چڑیا گھر کے تمام جانور کورونا فری قرار

مشاہدے میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ 10 سے 80 برس کی عمر کے ان تمام افراد میں کووڈ-19 کی علامات تھیں۔ زیر مشاہدہ افراد میں سے 19 فیصد کا کہنا تھا کہ وہ مسلسل چشمہ استعمال کر رہے تھے۔

تحقیق میں یہ بات بھی ثابت ہوئی تھی کہ زیر مشاہدہ افراد نے ایک گھنٹے میں غیر ارادی طور پر 23 مرتبہ اپنا منہ چھوا اور اسی دوران انہوں نے تین مرتبہ اپنی آنکھوں کو بھی چھوا لیکن وہ لوگ جو چشمہ استعمال کر رہے تھے انہوں نے یہ عمل دو سے تین گنا کم کیا تھا۔

پاکستان میں3ماہ بعدکورونا سےکم ترین اموات

medRxiv نامی ویب سائٹ پر اس تحقیق کے نتائج کی ابھی تصدیق ہونا باقی ہے جس میں یہ بات ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ چشمہ استعمال کرنے والوں میں دوسرے افراد کی نسبت کووڈ-19 میں مبتلا ہونے کے دو سے تین فیصد امکانات کم ہوتے ہیں۔


متعلقہ خبریں