جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نظر ثانی کیس: 10 رکنی لارجر بینچ تشکیل

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف کیس میں فل کورٹ بننے کا امکان

اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے صدارتی ریفرنس کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی  درخواستوں پر 10 رکنی لارجر بینچ تشکیل دے دیا ہے.

ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے جج جسٹس عمر عطا بندیال لارجر بینچ کی سربراہی کریں گے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نظر ثانی کیس کی سماعت یکم مارچ کو ہوگی۔

گزشتہ روز جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 6 رکنی بینچ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی طرف سے صدارتی ریفرنس کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی درخواستوں اور بینچ کی تشکیل پر فیصلہ سناتے ہوئے معاملے کو چیف جسٹس کو بھجوا تھا۔

جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں چھ رکنی لارجر بینچ نے معاملہ چیف جسٹس گلزار احمد کو بھجوایا تھا۔

سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور ان کی اہلیہ سمیت مختلف بار کونسلز نے صدارتی ریفرنس کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔

سپریم کورٹ نے بینچ کی تشکیل کے بارے میں درخواست گزار جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی درخواست پر فیصلہ گذشتہ برس دسمبر میں محفوظ کیا تھا۔

مزید پڑھین: سپریم کورٹ: جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، نظر ثانی کی درخواست دائر کردی

عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 6 رکنی بینچ نے مختصر حکم نامے میں کہا تھا کہ چیف جسٹس چاہیں تو نظرثانی کی درخواستوں کی سماعت کے لیے لارجر بینچ بھی تشکیل دے سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں دس رکنی بینچ نے اپنے اکثریتی فیصلے میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس کو مسترد کر دیا تھا۔

سات ججز نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے اہلخانہ کے ٹیکس کے معاملات کو دیکھنے کے لیے یہ معاملہ ایف بی آر کو بھیج دیا تھا اور اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی کہا تھا کہ اگر سپریم جوڈیشل کونسل کو کسی مرحلے میں یہ معلوم ہو کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا بھی اس میں کوئی کردار ہے تو سپریم جوڈیشل کونسل ان کے خلاف کارروائی عمل میں لا سکتی ہے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے اس فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواستیں دائر کی تھیں۔


متعلقہ خبریں